قبائلی ضلع مہمند کے مشران کا ڈی چوک میں انضمام مخالف میدان سجانے کا اعلان

قبائلی مومند کے مشران نے انضمام مخالف جرگوں اور مظاہروں کا دائرہ کار باغ ناران پشاور اور اسلام آباد کے ڈی چوک تک پھیلانے کا فیصلہ کرلیا۔

نمائندہ ٹربل پریس کے مطابق تحصیل امبار میں ملک حاجی عزت خان کے حجرے میں انضمام مخالف جرگہ ہوا جس میں سابق ایم این اے مولانا غلام محمد صادق کے علاوہ مختلف قبیلوں کے سو سے زائد مشران نے شرکت کی۔

اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے سنیر رہنما مولانا غلام نور نے ایک قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ مومند مشران کا متفقہ فیصلہ ہے کہ گزشتہ دور میں فیصلوں کے دوران فریقین سے وصول شدہ جرمانے واپس نہیں گرینگے بعض لوگ عدالتوں کے ذریعے یہ جرمانے واپس لینا چاہتے ہیں جو ہمیں قبول نہیں۔

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ قتل اور دوسری ورداتوں میں کسی مردہ شخص کا پوسٹ مارٹم کسی صورت قبول نہیں یہ رواج کے خلاف ہے، دوسرے مومند ڈیم سے متاثرہ لوگوں کو دو لاکھ فی جریب کے حساب سے زمین کی قیمت لگائی گئی ہے جو 20 لاکھ کردی جائے۔

قرارداد میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ قبائلی علاقوں میں لیویز کو لگائے گئے پولیس بیج ختم کرکے انہیں لیویز فورس تصور کیا جائے جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے مرتب کردہ ووٹر لسٹوں میں درستگی کی جائے۔

جرگہ نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ مہمند قبیلہ تمام مسائل اور تنازعات جرگہ کے ذریعے حل کرے گا اور تھانہ کچہری کے چکروں سے دور رہے گا۔

آخر میں یہ اعلان کیا گیا کہ 26 اکست کو ایک نمایندہ جرگہ ڈپٹی کمیشنر مومند سے ملاقات کرے گا اور انہیں ان فیصلوں سے آگاہ کرے گا جس کے بعد دیگر قبائلی اضلاع کے مشران کے ساتھ مل کر مستقبل کے حوالے سے حکمت عملی طے کی جائے گی۔