خیبر : 9 گرلز سکولوں کو تالے لیکن پرسان حال کوئی نہیں

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افس خیبر میں بڑے پیمانے پر کرپشن و بد عنوانی کا انکشاف، باڑہ بازگڑھا کمر خیل کے زیادہ تر فیمیل سکول بند، استانیاں گھر بیٹھے آدھی تیری آدھی میری کی بنیاد پر تنخواہیں لے رہی ہیں، لڑکیوں کا تعلیمی مستقبل خطرے سے دوچار، مقامی لوگوں نے ضلعی ایجوکیشن آفس کے سامنے احتجاج کی دھمکی دیدی۔

کــمرخیل سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن خلیل آفریدی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ضلع خیبر ایجوکیشن آفس میں بڑے پیمانے پر کرپشن، بدعنوانی اور بد انتظامی ہو رہی ہے، باز گڑھا کمر خیل میں قائم 9 گرلز سکولوں کو تالے لگے ہیں۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ان سکولوں کی درجنوں استانیوں سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیس خیبر والے اپنے مخصوص کارندوں کے ذریعے تنخواہ کا نصف حصہ لے رہے ہیں جبکہ اکثر لڑکیوں کے سکولوں کو تالے لگے دیکھیں جاتے ہیں جس کی وجہ سے لڑکیوں کا تعلیمی معیار بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق 2015 سے لیکر اب تک ضلع خیبر کے ایجوکیشن افسران کرپشن و بدعنوانیوں کے اس دھندے میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث رہے ہیں،

اہل علاقہ نے واضح کیا کہ اگر ان افسران کا قبلہ درست نہیں کیا جاتا اور ان سکولوں کو سٹاف فراہم نہیں کیا جاتا تو کمرخیل قبائل کے ہزاروں افراد ضلعی ایجوکیشن آفس کے سامنے احتجاج پر مجبور ہوں گے۔