وزیر اور محسود قبائل کے درمیان لڑائی جھگڑے کا خطرہ ٹل گیا

خیبر پختونخوا ضم شدہ اضلاع شمالی وزیرستان اور ضلع جنوبی وزیرستان کے سنگم پر واقع رزمک کے علاقہ اینگامال کے مقام پر زمین کی ملکیت پر جاری لڑائی بند کر دی گئی، دونوں اقوام کے مورچے خالی کر دیئے گئے اور تنازعہ کا مستقل حل تلاش کرنے کے لئے مذاکرات شروع کر دیئے گئے۔

شمالی وزیرستان کے وزیر توری خیل قبائل اور جنوبی وزیرستان کے محسود قبائل نے دو روز قبل ایک دوسرے کے خلاف مورچے سنبھالے تھے۔

ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان کے ڈپٹی کمشنر ارشد علی نے پختون رسم و رواج اور جرگوں میں مہارت رکھنے والے آفیسر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان دولت خان کی سربراہی میں ایک ٹیم رزمک بھیجی تھی جس نے بھرپور کوششیں جاری رکھتے ہوئے پہلے مرحلے میں دونوں اقوام کے درمیان فائرنگ بندی کرا دی۔

اس کے بعد دونوں اقوام کے تمام مورچے خالی کر دہئے گئے جس کے بعد دونوں اقوام کے درمیان تنازعہ کا مستقل حل تلاش کرنے کے لئے کوششیں شروع کی ہیں اور جمعرات کے دن رزمک کے قریب ایک کھلے میدان میں وزیر اور محسود اقوام کے عمائدین کے ساتھ جرگوں کا سلسلہ جاری تھا۔

رزمک کے مقام پر ضلع شمالی وزیرستان و ضلع جنوبی وزیرستان کے وزیر اور محسود اقوام کے عمائدین حاجی گل نور خان، نورحمان، فضل الرحمن اور دیگر نے ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان ارشد علی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان دولت خان کی رزمک کے مقام پر وزیر اور محسود قبائل کے درمیان زمین کی ملکیت پر شروع ہونے والی لڑائی کو روکنے اور تنازعہ کا مستقل حل تلاش کرنے پر انھیں خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا کہ ان کی کوششوں کی وجہ سے دونوں اقوام کے درمیان خون خرابہ کی روک تھام ہوئی ہے۔

ضلع جنوبی وزیرستان کے کانی گرم پریس کلب کی میڈیا ٹیم سے باتیں کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ رزمک کے علاقہ اینگامال میں توری خیل وزیر اور محسود قبائل کے درمیان دو دن قبل لڑائی شروع ہوئی تھی جس میں بہت زیادہ خون خرابے کا امکان تھا مگر شمالی وزیرستان کے ڈپٹی کمشنر ارشد علی نے بروقت اور اہم اقدامات کرکے قبائلی رسم و رواج پر عبور رکھنے والے تجربہ کار آفیسر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان دولت خان کو دیگر عملہ سمیت رزمک بھیج دیا جو دونوں اقوام کے درمیان لڑائی بند کرانے میں کامیاب ہو گئے اور دونواں قبائل کے مورچے خالی کر کے تنازعہ کا مستقل حل تلاش کرنے کے لئے کوششیں شروع کی ہیں۔

اس سلسلے میں دونوں قبائل کے درمیان جرگہ ضلعی انتظامیہ اور ضلعی پولیس شمالی وزیرستان و جنوبی وزیرستان کی سرپرستی میں کل رزمک میں کیا جائے گا تاکہ مسئلے کا پرامن حل نکالا جا سکے۔