پشاور بی آر ٹی منصوبے میں سہولیات کا فقدان

طویل انتظار کے بعد شروع ہونے والے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے میں سہولیات کا فقدان ہے۔  خواتین، بزرگ اور خصوصی افراد کیلئے ٹکٹ کاؤنٹر میں الگ جگہ نہ ہونے کیوجہ سے انہیں رش میں اپنی باری کیلئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔

بی آر ٹی پشاور کا آغاز تو ہوگیا مگر سفری آسانی کیلئے اسٹیشن کا رُخ کرنے والوں کی مشکلات کم ہونے کے بجائے بڑھ گئی ہیں۔ بی آر ٹی میں سفر کرنے کیلئے ٹکٹ لینے والے بزرگ، خواتین اور خصوصی افراد مشکلات کا شکار نظر آتے ہیں۔

خصوصی افراد اور خواتین کو شکایت ہے کہ ٹکٹ کے حصول کیلئے لائنوں میں خوار ہونے کے بعد رہی سہی کسر بس میں داخل ہونے پر پوری ہو جاتی ہے جہاں مرد حضرات خواتین کیلئے مختص سیٹوں پر براجمان ملتے ہیں۔

میگا پراجیکٹ میں خواتین اور خصوصی افراد کیلئے مخصوص نشستوں کا دعویٰ تو کر دیا گیا مگر بی آر ٹی اسٹیشن  ٹکٹ کاونٹر پر انہیں مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔ خیال رپے کہ رواں برس 13 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بی آر ٹی پاکستان میں سب سے بہترین پراجیکٹ ہے، بی آر ٹی سے ٹریفک کا مسئلہ حل ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور کا ٹریک 27 کلو میٹر طویل ہے، بی آر ٹی منصوبے پر میرے کچھ تحفظات تھے، پرویز خٹک کو بی آر ٹی منصوبے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، بی آر ٹی پر میرے تحفظات غلط تھے پرویز خٹک آپ ٹھیک تھے۔