محکمہ پولیس جنوبی وزیرستان میں 2 کروڑ 75 لاکھ روپے کی کرپشن بے نقاب

ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ نے کہا ہے کہ کرپشن ایک معاشرتی ناسور ہے جو کسی بھی صورت و سطح پر برداشت نہیں کی جائے گی اور کسی بھی اہلکار، فرد و افراد کے کرپشن میں ملوث ہونے پر سخت قانونی چارہ جوئی کے ساتھ ساتھ محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بطور ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ تعینات ہونے کے بعد ان کو شکایات موصول ہوئیں کہ ضلع جنوبی وزیرستان کے خاصہ دار و لیویز اہلکاران کی تنخواہوں کی مد میں سابقہ ادوار میں کرپشن کا بازار گرم رہا اور بڑے پیمانے پر خرد برد کی گئی ہے اور اس خرد برد میں خالد برکی نامی سرکاری اہلکار جوکہ ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان کے دفتر میں اکاؤنٹنٹ تھااور اس کے ساتھ ساتھ اس نے مختلف ذرائع استعمال میں لاتے ہوئے خود کو ڈی پی آفس جنوبی وزیرستان کے دفتر میں بطور اکاؤٹنٹ تعیناتی کروائی۔

دریں سلسلہ ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ رینج یسین فاروق نے متذکرہ دورانیہ میں برآمد کی گئی لیویز و خاصہ دار کی تنخواہوں کے آڈٹ کے سلسلہ میں باقاعدہ طور پر ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ موصولہ شکایات کی روشنی میں معاملات کی جانچ پڑتال کی جاسکے اور ملوث اہلکاران کو بے نقاب کیا جا کر قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جا سکے۔

19 اگست 2020 کو آڈٹ رپورٹ کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی جس میں پایا گیا کہ متذکرہ اکاونٹنٹ خالد برکی کی تعیناتی کے دوران خاصہ دار و لیویز کی تنخواہوں کی مد میں 2 کروڑ 74 لاکھ 90 ہزار اور 464 روپے کی خر د برد کی گئی ہے جس پر فوری طوری پر قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جا کر بحوالہ مقدمہ نمبر 455 مورخہ 19ـ08ـ2020 جرم 409PPC تھانہ سٹی ٹانک کا اندراج عمل میں لایا گیا اور ملوث سابقہ اکاونٹنٹ خالد برکی کو باقاعدہ طور پر حراست میں لے کر پابند سلاسل کیا گیا۔

ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ رینج نے ضلعی پولیس سربراہ ٹانک عارف خان کو ہدایات جاری کیں کہ اس مقدمہ کی تفتیش شفاف طریقے سے عمل میں لائی جائے۔

ریجنل پولیس چیف ڈیرہ نے کہا کہ محکمہ پولیس میں کرپشن کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہو گی کسی بھی عہدہ یا مقام پر تعینات تمام اہلکاران اس بات کو ذہن نشین کر لیں کہ کسی بھی اہلکار کے خلاف کرپشن کی شکایت کسی بھی صورت موصول نہیں ہونی چاہے بصورت دیگر ہر ممکن قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ایسے اہلکاران جو اس گناہ کے مرتکب ہوں فوری طور پر اپنا قبلہ درست کر لیں۔