را اور افغان خفیہ ایجنسی کی پاک افغان امن تباہ کرنے کی سازش بےنقاب

بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان خفیہ ایجنسی (این ڈی ایس) کی پاک افغان امن تباہ کرنے کی سازش بے نقاب ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق را اور این ڈی ایس کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور سپلنٹر گروپس کو متحد کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل تھے۔

ٹی ٹی پی، جماعت الاحرارا ور حزب الاحرار کے اتحاد کے لیے 16 اگست کو افغان صوبے کنڑ اور پکتیکا میں اجلاس ہوئے جس میں ٹی ٹی پی، کالعدم تنظیموں کےساتھ را اور این ڈی ایس کے اہلکار بھی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق کہ افغانستان کی سرزمین پر ہونے والے اجلاس میں خاص بات جماعت الاحرار کے اکرام اللہ ترابی کی موجودگی ہے، انہیں دسمبر 2013ء میں افغانستان سے ایساف نے گرفتار کر کے پاکستان کے حوالے کیا تھا۔

اکرام اللہ ترابی کو کچھ عرصہ قبل عدالت نے ضمانت پر رہا کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق 16 اگست کے اجلاس میں یہ بھی طے پایا ہے کہ پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کو بھرپور نشانہ بنایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کے رفیع الدین ابوحمزہ نامی کمانڈر کا ایک آڈیو پیغام بھی منظرعام پر آیا ہے جس میں ابوحمزہ اپنے سورس کو یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ یہ پروپیگنڈا کرے کہ مذکورہ اجلاس پاکستان میں ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق تینوں گروپوں کے درمیان یہ ملاقات افغان صوبے لوگر میں موجود ٹی ٹی پی کے رفیع الدین نامی کمانڈر نے ہی کرائی ہے جب کہ ٹی ٹی پی لیڈرشپ کی افغان فورسز سے ملاقات کا اہتمام بھی کمانڈر رفیع الدین کے ذریعے ہوا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بھارتی اور افغان خفیہ ایجنسیوں کی یہ کوششیں افغانستان میں امن کی پاکستان اورامریکہ کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے۔