غیرت قتل : مرکزی ملزم کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں

شمالی وزیرستان میں غیرت کے نام پر دو لڑکیوں کے قتل کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ ڈی پی او شمالی وزیرستان شفیع اللہ گنڈا پور نے منگل کے روز میرانشاہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جے آئی ٹی میں تجربہ کار پولیس افسران شامل ہے.
انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے، علاقہ مکین و خاندان والے کوئی کاروائی نہیں کرنا چاہتے تھے پولیس نے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کیا۔
انہوں نے بتایا کہ آئی جی پی کے پی کے رانا ثناء اللہ کے حکم پر واقعے کی سائنسی طریقے تفتیش کا عمل جاری ہے، جبکہ ویڈیو بنانے،وائرل کرنے والے بچیوں کے والدین سمیت کل 4 افراد گرفتار ہے۔
ڈی پی او کے مطابق مقدمہ کے مرکزی ملزم لڑکیوں کے قاتل محمد اسلم کی گرفتاری کے لئے کراچی میں چھاپے مارے جا رہے ہیں جو لڑکیوں کا چچازاد ہے۔

واضح رہے شمالی وزیرستان کے تحصیل رزمک کے دور افتادہ علاقے گڑیوام میں ویڈیو لیک ہونے کے بعد دو لڑکیوں کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا ہے۔

چند ہفتے قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ وائرل ہوگئی تھی جس میں تین لڑکیاں اور ایک لڑکا قابل اعتراض حرکات کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ رزمک پولیس کے مطابق لڑکیاں آپس میں کزنز تھیں جنہیں جمعہ کے روز اپنا چچا زاد پلین شام گڑیوم کے علاقے میں قتل کرچکا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی گئی لڑکیوں کی لاشوں کو جنوبی وزیرستان میں اپنے رشتہ دار لے گئے ہیں جبکہ ویڈیو میں نظر آنے والی تیسری لڑکی اور لڑکا ابھی تک غائب ہے۔ پولیس کا دعویٰ کے کہ دونوں زندہ ہیں اور کسی دوسرے علاقے میں چھپ گئے ہیں۔