ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد 6336 ہو گئی

گزشہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 3280 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ ہوئے جن میں سے 348 میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ جس کے بعد ملک بھر میں  مصدقہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 6 ہزار 336 ہو گئی ہے۔

گذشتہ 24 گھنٹے میں مزید 4 افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہو گئے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 111 ہو گئی ہے جبکہ متعدد افراد کی حالت تشویش ناک ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں سب سے زیادہ کورونا کے مریض پنجاب میں ہیں جہاں مریضوں کی تعداد 3143 ہے۔  سندھ 1668، خیبر پختونخوا 865، بلوچستان میں 240، گلگت بلتستان 234، اسلام آباد 140 اور آزاد کشمیر میں 46 کیسز رپورٹ ہوئے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق کورونا کے باعث سب سے زیادہ جانی نقصان سندھ میں ہوا ہے جہاں 39 مریض اس وائرس کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جب کہ خیبر پختون خوا میں 38، پنجاب میں 28، گلگت بلتستان میں 3، بلوچستان میں 2 اور اسلام آباد میں ایک مریض جاں بحق ہو گیا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں توسیع کے ساتھ ساتھ کچھ نرمی کیے جانے کے بعد ملک بھر میں چند مخصوص دکانیں اور کاروبار کھل گئے۔ ان میں الیکٹریشن، پلمبر، حجام، بڑھئی، درزی، پرچون اسٹورز، بیکریز ،آٹا چکی، ڈیری شاپس ،چکن اینڈ گوشت ،مچھلی ،فروٹس، سبزیاں، تندور، آٹو ورکشاپس، ٹائر پنکچرز، اسپیئر پارٹس کی دکانیں شامل ہیں۔

انہیں صبح 9 سے شام 5 بجے تک کام کی اجازت ہو گی جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اگلے 2 ہفتے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کی زندگی کے بارے میں سوچنے کا وقت ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کر گئی جب کہ ایک لاکھ 26 ہزار 782 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، تاہم 4 لاکھ 66 ہزار 948 مریض صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

وزیراعلٰی سندھ کے اس فیصلے پہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ تمام صوبے اپنے فیصلے کرنے میں آزاد اور خودمختار ہیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ  موت کی کہانیاں سنا کر لوگوں کومایوس نہ کریں، سندھ میں پھیلی بھوک اور افلاس کو دیکھیں، بھوکے کو دووقت کی روٹی دینا آپ کی ذمے داری ہے۔

دوسری طرف دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 20 لاکھ 951 تک پہنچ گئی ہے جب کہ وباء کے باعث اب تک ایک لاکھ 26 ہزار 782 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں تاہم 4 لاکھ 66 ہزار 948 مریض صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس نے سپُر پاور امریکا کو بری طرح متاثر کیا ہے، اس وائرس سے امریکا میں اب تک 26 ہزار 64 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جس میں سے صرف ریاست نیو یارک میں 10 ہزار سے زائد اموات ہوئیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا ذمہ دار ڈبلیو ایچ او کو قرار دیتے ہوئے ادارے کا احتساب کرانے پر اصرار کیا ہے۔ اٹلی میں کورونا وائرس کے باعث مزید 602 ہلاکتیں ہوئی ہیں، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 21 ہزار 67 ہو گئی ہے۔

اسپین میں بھی مزید 300 افراد جان کی بازی ہار گئےجب کہ ہلاکتوں کی کل تعداد 18 ہزار 255 ہو چکی ہے۔ برطانیہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران عالمی وباء سے مزید 778 افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 12 ہزار 107 تک پہنچ گئی ہے۔

فرانس میں بھی کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 15 ہزار 729 ہوگئی ہے۔ کورونا وائرس کے باعث یلجیم میں 4 ہزار 157 جب کہ چین میں 3 ہزار 341 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسنڈا آرڈرن نے اگلے 6 ماہ تک کابینہ کی تنخواہوں میں 20 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا ہے، فیصلےکا مقصد ان لوگوں سے اظہار یکجہتی ہے جنھیں نوکریوں سے نکال دیا گیا یا تنخواہوں میں کٹوتی کی گئی۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس سے متعلق وارننگ دی ہے کہ لاک ڈاؤن میں وقت سے پہلے نرمی وباء کی واپسی کی وجہ بن سکتا ہے