معاون خصوصی برائے معدنیات کا ضلع خیبرجبکہ چیف سیکرٹری کا ضلع اورکزئی کا دورہ

وزیراعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے معدنیات عارف احمد زئی نے کہا ہے کہ ضم اضلاع کے معدنی وسائل کو مقامی لوگوں کی باہمی مشاورت سے استعمال میں لاتے ہوئے غربت اور پسماندگی کا خاتمہ کریں گے, کوئلے مائنز میں کام کرنے والے کان کن احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ ناخوشگوار واقعات سے بچا جا سکے۔

قباٸلی ضلع خیبر کول ماٸن کا معاٸنہ کرنے کے بعد معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کالا خیل مائنز میں جاں بحق ہونے والے نیک محمد کے ورثاء کو معاوضہ کی ادائیگی اور نعش نکالنے کیلئے امدادی کاروائیوں پر اٹھنے والے اخراجات ان کے ورثاء کو دینے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ پارلیمانی سیکرٹری برائے سیفران و رکن قومی اسمبلی حاجی اقبال آفریدی، ممبر صوبائی اسمبلی حاجی شفیق آفریدی، محکمہ معدنیات کے افسران اور کوئلہ مائنز کے مالکان موجود تھے۔

عارف احمد زئی نے کہا کہ کالاخیل میں واقع مائنز کو سہولیات دینے کیلئے صوبائی حکومت اقدامات کررہی ہے تاکہ یہاں پر کام کرنے والے مزدوروں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔

انہوں نے تین ماہ پہلے کالا خیل مائن میں پیش آنے والے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپریشن کمیٹی نے 700 فٹ تک رسائی حاصل کی ہے اور مزید 300 فٹ تک انجنیئر نیک محمد کی لاش نکالنے کیلئے آپریشن جاری رہے گا۔

اس موقع پر وہ انجینئر نیک محمد کے بھائی معراج سے بھی ملے جس پر معراج نے صوبائی حکومت، صوبائی وزراء اور نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ریسکیو میں تاخیر اور نعش نہ ملنے سے غمزدہ خاندان اذیت اور کرب میں مبتلا ہے تاہم نعش کو نکالنے کیلئے کمیٹی امدادی کاموں میں مصروف ہے اور جلد اصل مقام تک پہنچ جائیں گے

دوسری جانب چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ ڈاکٹر کاظم نیاز نے کہا ہے کہ قبائلی علاقے اورکزئی کے باشندوں نے علاقے میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں جن کو فراموش نہیں کیا جاسکتا اور اب جبکہ قبائلی علاقے خیبر پختونخواہ میں ضم ہو چکے ہیں تو ان کے ثمرات بھی عوام کو ملنے چاہئیں۔

منگل کو ہنگو میں اورکزئی ہیڈ کوارٹر میں اورکزئی کے قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اورکزئی میں تعلیم اور صحت کے محکموں میں جتنی بھی خالی آسامیاں ہیں انہیں فوری طور پر پُر کیا جائےگا۔

اس موقع پر کمشنر کوہاٹ ڈویژن، کمانڈنٹ اورکزئی سکاؤٹس، ڈپٹی کمشنر اورکزئی، ڈسٹرکٹ پولیس افیسر اورکزئی اور تمام متعلقہ شعبوں کے سربراہان بھی موجود تھے۔

اس سے قبل چیف سیکرٹری کو ڈپٹی کمشنر اورکزئی جناب واصل خان نے ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی جس میں پی ایم ار یو کی کارکردگی، خصوصی ٹاسک، کھلی کچہریوں کا مختلف مقامات پر انعقاد، سالانہ ترقیاتی منصوبے، اے آئی پی منصوبے اور قیمتوں پر کنٹرول کے بارے میں بتایا گیا جس پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ نے مکمل اطمینان کا ا ظہار کیا۔

اس کے بعد ڈپٹی کمشنر اورکزئی نے خصوصی اقدامات شروع کرنے پر بھی چیف سیکرٹری کو بریفنگ دی جس میں "نو ڈیوٹی نو سیلری مہم”، پہلی سنو کراس جیپ ریلی، ضلع اورکزئی کے اہم بازاروں کی اباد کاری کا منصوبہ، ترقیاتی سہولت مرکز کا قیام، ضلعی شکایات مرکز کے قیام اور معدنیات کے بارے میں ترمیمی بل 2019 کے حوالے سے عوامی اگہی مہم شامل ہیں۔

چیف سیکرٹری نے ضلعی انتظامیہ کے ان تمام اقدامات کو سراہا اور اِن میں سے "نو ڈیوٹی نو سیلری مہم”، "ضلعی ترقیاتی سہولت مرکز” اور بازاروں کی آبادکاری کا منصوبہ کے اقدامات کو دیگر ضم شدہ اضلاع میں بھی شروع کرنے کے احکامات جاری کئے۔

انہوں نے اورکزئی میں غلجو کے مقام پر عوامی خدمت کے مرکز کی جلد فعالی کی بھی ہدایات جاری کیں اور تاکید کی کہ تمام جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے اور کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

بعد میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے حالیہ پولیو مہم کے حوالے سے پولیو ایوننگ اجلاس کی بھی صدارات کی جس میں انہوں نے پولیو ٹیموں پر حالیہ دنوں میں صوبے کے مختلف علاقوں میں ہونے والے حملوں کے حوالے سے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کیں کہ تمام پولیو ٹیموں کی حفاظت کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے ضلعی انتظامیہ ، اورکزئی سکاؤٹس اور ڈسٹرکٹ پولیس کے پولیو مہم کی کامیابی کے حوالے سے مشترکہ کاوشوں کو بھی سراہا۔

چیف سیکرٹری نے اورکزئی ضلع کے منگل کو ایک مصروف دن گذارا جس میں انہوں نے شکایات سیل، ترقیاتی سہولت مرکزاورکزئی اور کلین اینڈ گرین پاکستان منصوبے کے افتتاح کے علاوہ اورکزئی کے ہیڈ کوارٹر کے مین گیٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔