ہنگو: 9 سالہ مدیحہ قتل کیس میں 16 مشتبہ افراد گرفتار

ضلع ہنگو کی تحصیل ٹل میں قتل ہونے والی 9 سالہ مدیحہ کی قتل کا ایف آئی آر تھانہ دوآبہ میں درج کردیا گیا۔ ایف آئی آر میں چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ سی پی اے 50 اور 302 پی پی سی دفعات کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

ایس ایچ او مجاہد حسین طوری کے مطابق فائنل پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ایف آئی آر میں جنسی زیادتی کا دفع درج کیا جائے گا کیونکہ جب تک فائنل پوسٹ مارٹم رپورٹ میں جنسی زیادتی ثابت نہیں ہوتی تب تک ہم یہ دفع نہیں لگا سکتے۔

ڈی ایس پی شوکت علی شاہ نے کہا ہے کہ مدیحہ قتل کیس میں 16 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا جن سے تفتیش جاری ہے اور مزید گرفتاریاں بھی کی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ سروخیل سے تعلق رکھنے والی مدیحہ ہفتے کی شام سے اپنے گھر سے غائب تھی جس کے تلاش کے لئے ورثاء نے تمام رات بہت کوشش کیں لیکن نہیں ملی۔ پولیس کے مطابق اتوار کی صبح گاوں سے دور جھاڑیوں سے مدیحہ کی لاش ملی ہے جس کو چاقووں کے وار کرکے قتل کردیا گیا ہے۔

لاش کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق کی۔ ورثاء کے مطابق مدیحہ اور بچوں سے مختلف تھی اور دماغی طور پر تھوڑی ابنارمل بھی تھی جس کی وجہ سے گھر میں اسکا اور بچوں کی بنسبت زیادہ خیال رکھا جاتا تھا۔