پاکستان کینسر کا شکار افراد کے حوالے سے ایشیا کا سرفہرست ملک

پاکستان سمیت دنیا بھر میں 4 فروری کو کینسر سے آگاہی کا عالمی دن منایا گیا، اس دن کا مقصد لوگوں کو اس مرض کے خطرات سے آگاہ کرنا اور اس کی روک تھام اور علاج کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔

کینسر کے خلاف آگاہی کا عالمی دن منانے کا آغاز یونین فار انٹرنیشنل کینسر کنٹرول نے سنہ 2005 میں کیا تھا۔ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتوں میں سے ہر آٹھویں ہلاکت کی وجہ کینسر ہے۔

ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 1 کروڑ سے زائد افراد مختلف اقسام کے کینسر کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ یہ تعداد ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کی وجہ سے ہونے والی مشترکہ اموات سے بھی زائد ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں ایک کروڑ 80 لاکھ افراد کینسر کا شکار ہیں، یو آئی سی سی کے مطابق سنہ 2030 تک دنیا بھر میں 3 کروڑ سے زائد افراد کینسر کا شکار ہوں گے۔

پاکستان کینسر کا شکار افراد کے حوالے سے ایشیا کا سرفہرست ملک ہے جہان کینسر سے جاں بحق ہونے والے افراد کی شرح بہت زیادہ ہے اور اس میں بھی سب سے زیادہ تعداد سینے کے سرطان سے متاثرہ مریضوں کی ہے۔

ایک سروے کے مطابق پاکستان میں کینسر کے سالانہ 3 لاکھ سے زیادہ کیسز سامنے آتے ہیں جن میں سے ہرسال ایک لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، ان میں خواتین کی شرح 52 فیصد اور 48 فیصد مرد شامل ہیں

خواتین میں بریسٹ کینسر جبکہ مرد حضرات میں منہ کا کینسر سرِفہرست ہے۔

پاکستان میں کینسر کے علاج کے لیے مختص ہسپتالوں کی تعداد 30 ہے، ملک میں اگر کینسر جیسے مرض کی روک تھام نہ کی گئی تو آئندہ چند سالوں میں سالانہ اموات کی شرح خطرناک حدتک بڑھ جائے گی۔