عوامی نیشنل پارٹی کا پختونوں کے مسائل کے حل کیلئے گرینڈ پشتون جرگہ بلانے کا اعلان

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے پختونوں کو درپیش مسائل بارے تمام پشتون قیادت پر مشتمل گرینڈ جرگہ بلانے کا اعلان کردیا جس کی ذمہ داری پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیرحیدرخان ہوتی اور مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخارحسین کو سونپ دی گئی ہے۔

نوشہرہ میں باچاخان اور ولی خان کی برسی کی مناسبت سے ہفتہ باچا خان کے پہلے گرینڈ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے نئے ضم شدہ اضلاع کے مسائل اور حقوق بارے بھی باچاخان مرکز میں گرینڈ جرگہ بلانے کا اعلان کیا جس میں ضم اضلاع کے تمام سٹیک ہولڈرز کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد نئے اضلاع میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے اور غریب لوگوں کے حقوق غصب کیے جا ہے ہیں۔

اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ملک میں احتساب کا دوہرا معیار ہے جس کی رو سے آصف زرداری کی بہن اور نواز شریف کی بیٹی کو تو بلایا جاتا ہے لیکن کپتان کی بہن کو کوئی کچھ نہیں کہتا۔

اٹھارویں ترمیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مرکزی صدر اے این پی نے کہا کہ آج بہت سے لوگ اس ترمیم کو ختم کرنے کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں مگر وہ سب جان لیں کہ اس ترمیم کو کسی کا باپ بھی نہیں چھیڑ سکتا، اس ملک میں چار بھائی رہتے ہیں اور ہم چھوٹے بھائی کی حیثیت سے خوشی سے رہنے کے لئے تیار ہیں لیکن بڑے بھائی کو بھی محبت کا مظاہرہ کرنا ہوگا، چھوٹا بھائی تب عزت دیتا ہے جب بڑا بھائی شفقت سے پیش آتا ہے۔

اسفندیار ولی خان نے عمران خان کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اپنے اثاثے ظاہر کریں اور میں بھی کرتا ہوں، اگر میرے اثاثوں میں کچھ بھی غیر قانونی نکل آیا تو مجھے سر عام پھانسی دی جائے۔

مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اے این پی کے مرکزی صدر نے کہا عجیب تماشا لگا ہے کہ جب کوئی مہنگائی کی بات کرتا ہے تو کپتان احتساب کا راگ چھیڑدیتا ہے۔ انہوں نے آخر میں پارٹی کی سینئر قیادت کو باچا خان مرکز میں جلد از جلد خواتین کانفرنس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی۔