بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے چار سرکاری افسران برطرف

ے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا آغاز ہوگیا ہے اور پہلے مرحلے میں گریڈ17 کے چار افسران کو برطرف کر دیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق چاروں افسران بیگمات کے نام پر بی آئی ایس پی سے وظیفہ لیتے رہے اور ان کی برطرفی کے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق چاروں افسران سے 4لاکھ 40ہزار196روپے واپس لیے گئے ہیں۔ برطرف کیے گئے افسران میں نعمان ذہیم، شفیع اللہ، سید فضل امین اور سبیل خان شامل ہیں۔

ے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے بیگمات کے نام پر وظیفہ لینے والے افسران کا تعلق ایبٹ آباد اور ڈی آئی خان سے ہے۔

چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشترکے مطابق ایک لاکھ 40 ہزار سرکاری ملازمین وظیفہ وصول کرنے والوں میں شامل تھے۔

وزیراعظم عمران خان کے حکم کے مطابق ان سرکاری ملازمین کے نام بہت جلد عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔ حکام کے مطابق ریلویز، پاکستان پوسٹ اور بی آئی ایس پی کے ملازمین بھی وظیفہ حاصل کرنے والوں میں شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق افسران اور ان کے اہلخانہ نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 9 سال تک وظیفہ لیا۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مطابق بی آئی ایس پی پروگرام سرکاری افسران کیلئے نہیں ہے اور ان غیرمستحق افراد کو2011 سے ادائیگی ہو رہی تھی۔

بی آئی ایس پی حکام کا کہنا ہے کہ غیرمستحق افراد کو غریبوں کیلئے بنائے گئے پروگرام سے نکالنے سے 16ارب روپے کی بچت ہوگی۔

تخفیف غربت اور سماجی تحفظ کمیٹی کے مطابق پنجاب میں امداد لینے والے ایسے افراد کی معلومات بھی جمع کی جا رہی ہے جو کم سے کم 12 ایکڑ زرعی زمین کے مالک ہیں۔