قبا ئلی علاقوں میں ڈھول کی تھاپ پر مظاہرے کیوں کیے جاتے ہیں ؟

شمالی وزیرستان سمیت قبا ئلی علاقوں میں اکثر اوقات حکومت کے خلاف مظاہرے ڈھول کی تھاپ پر کئے جاتے ہیں، قبائیلی علاقوں میں صدیوں سے ایک رسم رواج یا طریقہ کار عام ہے.

اگر چہ اج کل اس رسم کو نئے نسل کے لوگوں نے کافی حد تک پس پشت ڈال دیا ہے وہ رسم اور طریقہ کار یہ ہے کہ جب بھی کسی مسئلہ کے لئے علاقہ کے عوام کو خبر دینی ہوتی ہے تو وہاں ڈھول بجانے والے کے پاس جا کر ان کو کہا جاتا ہے کہ لوگوں کو خبر دے دو کہ فلاں جگہ پر جمع ہو جائے اجتماعی بات ہونی ہے یا جر گہ ہونا ہے ڈھول بجانے والے کے پاس ہر معاملے کے لئے ڈھول کے مختلف انداز ہوتے ہیں.

مثال کے طورپر اگر لوگوں‌کو جرگہ کے لئے اکھٹا کرنا ہو تو ڈھول بجانے والا جب ڈھول بجاتا ہے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ اس ڈھول کے اواز کا مقصد کوئی ضروری اعلان ہے اس کے ساتھ ساتھ قبائلی علاقوں میں زمینی تنازعات زیادہ ہوتے ہیں.

جب بھی کسی تنازعہ پر اگر کسی اور گاوں والوں کے ساتھ جنگ چھیڑ جاتی تھی یا جاتی ہے تو اس کے لئے ڈھول بجانے والا ایمر جنسی سایرن کے طرز پر ڈھول بجاتا ہے جس کو سن کر لوگ فوری طورپر بھاگ دوڑ شروع کر دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ چیغا ڈھول ہے یعنی کسی ایمر جنسی کے وقت بجانے والے ڈھول کو چیغا ڈھول کہتے ہیں.

اسی طرح جب لوگ راستے پر روانہ ہو رہے ہو تو اس وقت ڈھول والے کو کہا جاتا ہے کہ راستے پر جانے والا ڈھول بجاوں .یہ تو تھی ڈھول کی اوزاوں کے بارے میں کچھ تفصیل. اب سوال یہ ہے کہ قبائلی علاقوں میں مظاہروں کےدوران ڈھول کیوں بجاتا ہے تو عمومی طورپر قبائلی علاقوں میں ڈھول لوگوں کو اکھٹا کر نے کے لئے مظاہروں میں بجایا جاتا ہے کیونکہ جہاں ڈھول کی اواز ہوتی ہے وہاں پر مجمع زیادہ تعداد میں اکھٹا ہوجاتا ہے اس لئے لوگوں کے جھمگٹا کو کنٹرول کرنے کے لئے ڈھول کا استعمال ہوتا ہے.

مورخین ڈھول کے بارے میں دلچسپ یہ بھی لکھتے ہیں کہ پشتون ڈھول مانتا ہے مگر ڈھول بجانے والے کو نہیں مانتا لہذہ قبا ئلی علاقوں میں ڈھول ایک یکجہتی علامت کے طورپر سمجھا جاتا ہے