لوڈشیڈنگ کیخلاف باجوڑ میں احتجاج، جمرود میں پولیو مہم بائیکاٹ کی دھمکی

اندسٹریل سٹیٹ اولڈ جمرود لائن کے صارفین نے وزیر ڈھنڈ اور غاڑیزا میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ اور بندش کیخلاف شدید احتجاج اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ان کے گھروں اور مساجد میں پینے کا پانی تک دستاب نہیں، بجلی بندش نے ان کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔

جمرود پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک سردار اعظم، ارشاد خان آفریدی،حاجی لال بت خان سمیت کٹھیا خیل قبیلے کے دیگر مشران کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ بار بار وعدے ہوئے کہ انہیں آٹھ گھنٹے بجلی دی جائے گی لیکن ہر دفعہ ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا، افسوس کی بات ہے کہ واپڈا والے قبائل کی بجلی چوری کرکے فیکٹریوں پر فروخت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجلی بندش کی وجہ سے ان کے روزمرہ گھریلو، مذہبی اور سماجی زندگی کے امور بری طرح متاثر ہیں، ٹھٹھرتی سردی میں لوڈ شیڈنگ کے باعث کئی بچوں کا نمونیہ کے باعث انتقال ہو چکا ہے جبکہ بچوں کی پڑھائی بھی بری طرح سے متاثر ہے۔

انہوں نے منتخب نمائیندوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام کے ووٹ سے منتخب عوامی نمائندے عوامی مسائل میں کسی قسم کی دلچسپی نہیں رکھتے اگر بجلی کے حوالے سے ان کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہ کئے گئے اور ظالمانہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ یوں ہی جاری رہا تو وہ اپنے بچوں سمیت پاک افغان شاہراہ کو بند کرنے کے علاوہ انسداد پولیو مہم اور تعلیمی اداروں کا بائیکاٹ کریں گے۔

دوسری جانب باجوڑ میں بجلی کی بدترین اور ناروا لوڈشیڈنگ کیخلاف تیمرگرہ باجوڑ شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ضلع باجوڑ کی تحصیل خار علاقہ جار ملا کلے کے عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

مظاہرین نے واپڈا کیخلاف شدید نعرہ بازی کی اور ایک گھنٹہ کیلئے تیمرگرہ باجوڑ شاہراہ ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کردیا تھا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ دس دنوں سے بجلی غائب ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں جبکہ منتخب اراکین اسمبلی مکمل طور پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

مظاہرین نے کہا کہ بجلی کی طویل اور بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور خصوصاً پانی ناپید ہوچکا ہے۔