وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کے انضمام کا اصل مقصد وہاں کے عوام کو ملک کے دیگر علاقوں کی طرز پر سہولیات فراہم کرنا ہے۔
ہفتہ کو گورنر ہاؤس پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ماضی میں قبائلی علاقوں کے عوام کو نظر انداز کیا گیا، انضمام کے عمل کو کامیابی سے آگے بڑھانا پی ٹی آئی حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے انضمام شدہ علاقوں کے لئے ریکارڈ فنڈز مہیا کئے ہیں، ضم شدہ علاقوں میں نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قبائلی علاقہ جات میں کاروبار کے مواقع بڑھانے پر توجہ دیں جس کی وجہ سے علاقے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور سماجی و معاشی ترقی ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب نے سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اس پہلو پر خصوصی توجہ دے تاکہ صوبے میں موجود سیاحت کے استعداد کو بروے کار لایا جا سکے، خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی پر عوام نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کیا ہے اس لیے اب ہمارے اوپر زیادہ ذمہ داری ہے کہ عوام کی بھر پور خدمت کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک سے چین صنعت، زراعت اور تیکنیکی تعلیم میں مدد کر رہا ہے اور ہمارا روپیہ مستحکم ہو رہا ہے، پاکستان کا بہترین ٹیلنٹ اوورسیز پاکستانی ہیں، اوور سیز پاکستانی کمفرٹ زون سے نکلیں اور پاکستان واپس آئیں۔
عمران خان نے کہا کہ امریکا میں پاکستانی ڈاکٹروں کی تنظیم اپنا سے ملاقات ہوئی، پاکستانی ڈاکٹروں نے باہر کے ہسپتالوں کے سسٹم پر کینسر ہسپتال قائم کیا، ہم بھی ہسپتالوں میں اصلاحات باہر ملکوں کے ہسپتالوں کی طرز پر کر رہے ہیں۔