سنٹرل کرم کے علی شیرزئی قبائل نے اپنے مطالبات کے حصول کیلئے صوبائی اسمبلی کے سامنے پر امن مظاہرہ کیا۔
قوم علی شیر زئی کے عوام گزشتہ پانچ روز سے پشاور پریس کلب کے سامنے دھرنا دیے ہوئے تھے تاہم حکومت کی جانب سے مطالبات حل کرنے میں غیر سنجیدگی پر قوم علی شیر زئی نے صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا اور دھمکی دی کے مطالبات کی تکمیل نہ ہونے تک اپنا دھرنا جاری رکھیں گے۔
احتجاج میں کثیر تعداد میں قوم علی شیر زئی کے افراد نے شرکت کی، مظاہرے کی قیادت تاج محمد، زاہد شاہ، امیر حمزہ اور دیگر ساتھیوں نے کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر ان کے مطالبات درج تھے ۔
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ سنٹرل کرم میں قوم علی شیر زئی کی 60,000 کنال پر مشتمل شاملاتی اراضی ہے جو اے پی اے آرڈر، کمشنر کوہاٹ ڈویژن فاٹٓا ٹربیونل اور ہائی کورٹ نے قوم علی شیر زئی کی مشترکہ شاملات قرار دی ہے مگر قبضہ مافیا نے مذکورہ اراضی پر قبضہ کر کے وہاں غیر قانونی طور پر آبادی اور کاشتکاری شروع کی ہے جس کی وجہ سے قوم علی زیر زئی میں اشتعال انگیزی پھیلنے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چھ مہینے پہلے ہم نے اس حوالے سے دھرنا بھی دیا تاہم اسسٹنٹ کمشنر سنٹرل کرم نے قوم کے ساتھ تمام مطالبات ماننے کا معادہ کیا جس پر تاحال کوئی کارروائی نہیں ہوئی جبکہ 13 نومبر سے چالیس روز تک اپنے مطالبات کے حق میں صدہ ضلع کرم میں دھرنا دیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔