وانا، ٹیکسز کے خلاف تاجروں نے لاکھوں کے چلغوزے جلا ڈالے

جنوبی وزیرستان کے ضلعی ہیڈکواٹر وانا میں چلغوزہ یونین نے ناجائز ٹیکس وصولی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور تاجر برادری نے دلبرداشتہ ہوکر وانا بازار میں لوگوں کے سامنے چلغوزے سے بھری ایک بوری کو آگ لگاکر جلادیا، بوری کی کل قیمت 5 لاکھ 50ہزار روپے بتائی جاتی ہے۔

چلغوزہ یونین کے صدر حاجی زرولی خان وزیر،جنرل سیکرٹری مہردلی توجی خیل،دریا خان وزیر اور پیرسل گنگی خیل ودیگر نے مظاہرین اور بعد ازں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کہ ہم مقامی چلغوزہ یونین نے حکومت کے ساتھ 2016 میں ایک تحریری معاہدہ کرکے ایک متفقہ فیصلہ کیا تھا کہ مقامی چلغوزہ پر کسی قسم کا ٹیکس عائد نہیں ہوگا جبکہ صرف پڑوسی ملک افغانستان سے آنے والے چلغوزے پر ٹیکس عائد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اب وانا ایگر ی پارک ٹھیکہ دار، فنانس آفیسر نجیب محسود اور ضلع ٹانک میں کسٹم حکام کی گٹھ جوڑ سے ناجائز ٹیکس وصولی کی جارہی ہے جوکہ غیر قانونی، غیر آئینی اور نا انصافی پرمبنی اقدام ہے جوکہ ہمیں کسی صورت یہ ناجائز ٹیکس قابل قبول نہیں ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ اگر ضلعی انتظامیہ اور حکومت نے اس مسئلے کا کوئی مستقل حل نہ نکالا تو ہم مجبوراً ملک کے دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کرنے پر مجبور ہوجائینگے۔