بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولوں کے اساتذہ کا احتجاج

پاراچنار اور قبائلی ضلع مہمند میں بھی بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز کے اساتذہ نے طلبہ کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور حکومت سے کمیونٹی اساتذہ کے ساتھ کئے گئے وعدے جلد پورے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

نمائندہ ٹی این این کے مطابق پاراچنار پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز آل پاکستان کے صدر مظاہر حسین عرفانی اور دیگر اساتذہ رہنماؤں نے کہا کہ بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز 1995 سے ملک بھر کے 137 اضلاع میں سات لاکھ طلبہ و طالبات کو زیور تعلیم سے آراستہ کر چکے ہیں اور ان سکولوں میں 11908 اساتذہ، جن میں 70 فیصد فیمیل ٹیچرز ہیں، دور دراز پسماندہ علاقوں میں تعلیم کی روشنی پھیلا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیبر لاء کے مطابق مزدور کی کم از کم اجرت 20000 روپے ہے جبکہ بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز کے اساتذہ کو صرف آٹھ ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملتی ہے اور وہ بھی بدقسمتی سے گذشتہ کئی ماہ سے بند ہے، وزیر تعلیم شفقت محمود کی جانب سے کمیونٹی اساتذہ کو ایک سال کے اندر مستقل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر تاحال عملدرآمد نہ ہوسکا اور اساتذہ کو 25 سال سے خدمات انجام دینے کے باوجود مستقل نہ کرنا انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے۔

اساتذہ رہنماؤں نے وزیر اعظم، صدر پاکستان، چیف جسٹس اور وزیر تعلیم شفقت محمود سے اساتذہ کو مستقل کرنے اور تنخواہوں کی بندش کے حوالے سے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب قبائلی ضلع مہمند میں بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولوں کے درجنوں اساتذہ نے 6 ماہ سے بند تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا

مہمند پریس کلب کے سامنے بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولوں کے اساتذہ نے احتجاجی واک اور مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر 6 ماہ سے بند تنخواہوں کی ادائیگی اور ان کی نوکریاں ریگولر کرنے کے نعرے درج تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے آل بیسک ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع مہمند کے صدر نثار احمد، ارشاد علی، فضل وہاب اور زیارت خان نے کہا کہ ان کے سکولوں کو قائم ہوئے 25 سال مکمل ہوئے، ہائی کورٹ نے انہیں ریگولر کرنے کے حق میں فیصلہ بھی دیا ہے تاہم پھر بھی ان کو مستقل نہیں کیا جا رہا ہے اور صرف آٹھ ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے اور وہ بھی گزشتہ 6 ماہ سے بند پڑی ہے۔

علاوہ ازیں قبائلی ضلع باجوڑ میں بھی بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز کے اساتذہ نے طلبہ کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے کمیونٹی اساتذہ کے ساتھ کئے گئے وعدے جلد پورے کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ آج مردان بھی میں بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز کی خواتین اساتذہ نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔

مردان پریس کلب کے سامنے مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہم پچیس سال سے کمیونٹی سکولوں میں پڑھا رہے ہیں اور زیادہ تر اساتذہ اورایج ہوچکے ہیں جبکہ پچھلے سال ہمارے ساتھ مرکزی حکومت نے وعدہ کیاتھا کہ بیسک کمیونٹی سکولز کے ٹیچرز کو مستقل کیا جائے گا لیکن ابھی تک ہم ریگولر نہیں ہوئے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اپنا وعدہ پورا کرکے بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز کے اساتذہ کو مستقل کیا جائے۔

یاد رہے کہ بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز پراجیکٹ وفاقی محکمہ تعلیم کے زیرنگرانی 1995 سے چلا آرہا ہے جس میں گھروں اور حجروں میں عارضی طورپر سکولوں میں اساتذہ بچوں کو پڑھا رہے ہیں۔