وزیرستان میں معلومات تک رساٸی کے قانون کا سب سے زیادہ استعمال

معلومات تک رساٸی کے قانون کے استعمال سے آگاہی کیلئے غیر سرکاری تنظیم کے زیراہتمام پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں زیادہ تر قباٸلی اضلاع سے صحافی اور سول سوساٸٹیز کے لوگ شامل تھے۔

اس موقع پر مقررین میں وفاقی انفارمیشن کمیشن کے چیف محمد اعظم خان, زاہد عبداللہ, ایڈوکیٹ فواد ملک اور صوباٸی انفارمیشن کمشنر ریاض داٶد زٸی شامل تھے۔

مقررین نے معلومات تک رساٸی کے قانون اور اس کو عمل میں لانے پر تفصیلی بات کی اور کہا کہ آٸین کے تحت کسی بھی شہری کو معلومات تک رساٸی کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی سرکاری محکمہ سےعام شہری کوٸی بھی معلومات بلا وجہ لے سکتا ہے اور ہیڈ محکمہ اس بارے معلومات دینے کا پابند ہے۔

مقررین نے کہا کہ قباٸلی اضلاع میں مذکورہ قانون سب سے زیادہ وزیرستان میں استعمال ہوتا ہے جہاں سے زیادہ درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر وہ سرکاری اہلکار معلومات فراہم کرنے کا پابند ہے جو کہ شہریوں سے لیے گٸے ٹیکسز کا رقم خرچ کرتے ہیں۔

سی جی پی اے کے زیر انتظام منعقدہ اس سیمینار میں مذکورہ قانون پر بات کرتے ہوٸے مقررین نے کہا کہ یہ قانون دنیا کے 10 اچھے قوانین میں شامل ہے۔