گلالئی اسماعیل کے والد کی درخواستِ ضمانت مشروط طور پر منظور

پشاور ہائیکورٹ نے خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم اور پشتون تحفظ تحریک کی رہنما گلالئی اسماعیل کے والد پروفیسر محمد اسماعیل کی درخواستِ ضمانت مشروط طور پر منظور کرلی۔

پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس قیصر رشید نے پروفیسر اسماعیل کی درخواست ضمانت کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کا کوئی نمائندہ پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جرمانہ عائد کردیا۔ جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل آفس مقدمات میں دلچسپی نہیں لیتا۔

بعدازاں پشاور ہائیکورٹ نے پروفیسر اسماعیل کی مشروط ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں مستقبل میں بیانات دینے میں احتیاط برتنے کی ہدایت کر دی۔

یاد رہے کہ پروفیسر اسماعیل کو ایک ماہ قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سائبر کرائم کیس میں پشاور ہائی کورٹ کے مرکزی دروازے سے اس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ عدالت میں ا پنے قبل از گرفتاری کی درخواست کی سماعت ملتوی ہونے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے۔

بعد ازاں وفاقی تحقیقاتی ادارے نے پروفیسر اسماعیل کے خلاف سائبر کرائمز کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے 25 اکتوبر کو عدالت سے جوڈیشل ریمانڈ ملنے کے بعد پشاور جیل بجھوا دیا تھا جس کے خلاف انہیں نے ایڈیشنل اینڈ ڈسٹرکٹ سیشن جج پشاور سے رجوع کیا تھا لیکن مقامی عدالت نے ان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

اس سے پہلے پروفیسر اسماعیل پر دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے کے الزام میں بھی مقدمہ بھی دائر کیا جا چکا ہے۔