قبائلی تاجروں کے نقصانات کا ازالہ احسان نہیں حکومتی ذمہ داری ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ قبائلی اضلاع میں آپریشن کے دوران تاجر برادری کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ احسان نہیں بلکہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیراعلیٰ محمود خان سے سب ڈویژن میر علی شمالی وزیرستان سے تاجر برادری کے نمائندہ وفد نے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں ملاقات کی، وفد نے دہشت گردی کے باعث میرعلی بازار میں تاجروں کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کیلئے معاوضوں کی ادائیگی کی منظوری پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ میر علی بازار کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کیلئے 2809.328 ملین روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ نے میرعلی کے 3706 تاجروں کو معاوضے کی ادائیگی جلد یقینی بنانے کیلئے تیزتر اقدامات اور میران شاہ کے متاثرین کو بھی معاوضوں کی ترجیحی بنیادوں پر فراہمی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کو ریلیف کی فراہمی اور ان کی ترقی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے، صوبائی حکومت قبائلی اضلاع کی 70 سالہ محرومیوں کو دور کرنے کیلئے کوشاں ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت ایک طرف قبائلی اضلاع میں تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو بڑھانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے تو دوسری طرف قبائلی نوجوانوں کو ان کے پائوں پر کھڑا کرنے کیلئے بلاسود قرضوں کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو قرضو ں کی فراہمی کا طریقہ کار سہل ترین بنانے کی ہدایت کی تاکہ مستحق نوجوان اس سکیم سے بروقت اور بھرپور استفادہ کر سکیں۔

وزیراعلیٰ نے کابینہ کمیٹی کو میران شاہ بازار کی تاجر برادری کے مسائل بھی جلد حل کرنے کی تاکید کی۔

اس موقع پر صوبائی وزیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان، وزیرقانون سلطان محمد خان، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع اجمل وزیر، ایم پی اے اقبال خان، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ تاجر برادری کے وفد میںصدر تاجر یونین میرعلی ذہین اللہ، نائب صدر، جنرل سیکرٹری مختا رایوب ، آئی ایس ایف کے صدر علامہ اقبال، طاہر داوڑ، محمد فیروز اور رشید اللہ شامل تھے۔