ضم شدہ اضلاع کے سکولوں کیلئے 4 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری

عبدالقیوم آفریدی

خیبر پختونخوا حکومت نے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کےلئے 4 ارب لاگت کے منصوبوں کی منظوری دیدی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے تعلیم ضیاءاللہ بنگش کے مطابق منصوبے کے تحت ضم شدہ اضلاع کے سکولوں میں اضافی کلاس روزمز کی تعمیر، صاف پانی کی فراہمی اور سکولوں کی چاردیواری سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

مشیر برائے تعلیم ضیاءاللہ بنگش نے کہا ہے کہ منظور شدہ فنڈز تمام ضم شدہ قبائلی اضلاع کے سکولوں میں سہولیات کی فراہمی اور بہتری کیلئے بذریعہ پیرنٹس ٹیچرز کونسل (پی ٹی سی) اور کنڈیشنل گرانٹ خرچ کیے جائیں گے، منصوبے کے تحت سکولوں میں ضرورت کے مطابق کمروں کی تعمیر و مرمت، بیت الخلاء، باونڈری وال، فرنیچرز کی فراہمی جیسے بنیادی سہولیات مہیا کیے جائیں گے۔

ضیاءاللہ بنگش نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اس سکیم کی بروقت تکمیل یقینی بنائیں گے، سکول میں تعمیراتی کاموں کیلئے مطلوبہ معیار اور نقشوں کے مطابق کام یقینی بنانے کی ذمہ داری بھی متعلقہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت ضم شدہ قبائلی اضلاع کے سکولوں میں 1785 کلاس رومز کی مرمت کی جائے گی جبکہ 2378 سکولوں میں پینے کا صاف پانی، 2205 سکولوں میں بیت الخلاء کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

مشیر تعلیم کے مطابق منصوبے کے تحت 943 سکولوں میں چاردیواری تعمیر کی جائے گی جبکہ 68171 فرنیچر آئٹم پہنچائے جائیں گے، قبائلی اضلاع کے 1535 سرکاری سکولوں میں 1930 اضافی کلاس رومز بھی تعمیر کیے جائیں گے۔

ضیا ءاللہ بنگش نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل سے قبائلی اضلاع کے سکولوں میں بنیادی سہولیات کی صورتحال کافی بہتر ہوجائے گی۔