انارکلی دھماکے کے مبینہ دہشتگرد کی نشاندہی کر لی گئی

دہشتگردی کی کارروائی کیلئے آئی ای ڈی مواد استعمال کیا گیا، دھماکہ خیز مواد رکھنے کیلئے دہشتگرد موٹر سائیکل پر آئے۔

لاہور کے انارکلی بازار میں ہونیوالے دھماکے کے مبینہ دہشتگرد کی نشاندہی کر لی گئی۔ دھماکے میں ایک کلو سے زائد دیسی ساختہ بارودی مواد استعمال ہوا۔

فرانزک ٹیموں نے شواہد اکھٹے کر لیے ہیں۔ جائے وقوعہ اور اطراف کے علاقوں کی فوٹیجز بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ کے مجرم جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

انارکلی دھماکے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے جائے وقوعہ اور اطراف کی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں۔ جس کی مدد سے مبینہ دہشتگردی کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق مبینہ دہشت گرد موٹر سائیکل پر جائے وقوعہ تک آیا اور بارود والا بیگ رکھا۔ مبینہ دہشتگرد کے جانے کے 4 منٹ بعد دھماکا ہو گیا۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق قوی امکان ہے کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔ دھماکے کے فوری بعد پولیس حکام اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے موقع پر پہنچے۔ فرانزک ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جبکہ اطراف کی گلیوں کو بھی سیل کر دیا گیا۔

فرانزک ایکسپرٹس نے اپنی رپورٹس اعلی حکام کو دے دی ہیں جس کے مطابق دھماکہ خیز مواد ایک کلو سے زائد تھا۔ اس میں لوہے کے ٹکڑے شامل تھے۔

انارکلی بم دھماکہ کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا

لاہور کے انارکلی بازار میں ہونیوالی دہشتگردی کا معاملہ، تھانہ سی ٹی ڈی میں دہشتگردی کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سی ٹی ڈی انسپکٹر عابد بیگ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں اے ٹی اے سیون، 3/4 ایکسپلوزو ایکٹ کی دفعات، 302، 324، بی120 اور دفعہ 109 شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق جائے وقوعہ سے تفتیشی ٹیموں کو بال بیرنگ اور دیگر مواد ملا، تخریب کاری کے دوران آگ لگنے سے موٹر سائیکلیں اور دیگر سامان جل گیا۔ مقدمے میں 3 نامعلوم دہشتگردوں کا ذکر کیا گیا ہے۔