مری : ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن مکمل

مری میں ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن مکمل ہوگیا، ہزاروں سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرکے انتظامیہ نے سیاحوں کی گاڑیوں کو برف سے نکالنے کا عمل شروع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سانحہ مری ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن مکمل ہوگیا، پاک فوج اور سول اداروں نے چار روز میں مری کی تمام شاہراہوں سے برف ہٹادی، رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کا عمل جاری ہے، دوسرے مرحلے میں سیاحوں کی برف میں دھنس جانے والی گاڑیوں کو نکالا جارہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق مری کے تمام داخلی راستے بند ہیں جس سے علاقے میں اشیائے خورد و نوش اور ادویات کی قلت پیدا ہورہی ہے، مری کے دیہی علاقوں میں پانچ روز سے بجلی بھی منقطع ہے۔

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ مری کو سیاحوں کے لیے تاحکم ثانی بند کیا ہے، مری کھولنے سے پہلے گرینڈ پلان ترتیب دیا جائے گا جس پر سیاح اور انتظامیہ عمل درآمد کریں گے۔دریں اثنا محکمہ موسمیات نے مری اور گلیات میں ایک بار پھر برفباری کی پیش گوئی کردی ہے۔

دسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انکوائری کمیٹی جلد از جلد سانحہ مری کے حقائق سامنے لائے۔

وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں موجودہ سیاسی صورتحال، سانحہ مری پر بریفنگ دی گئی۔

پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے سانحہ مری پر بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کمیٹی جلد از جلد سانحہ مری کے حقائق سامنے لائے، سیاحتی مقامات پر ساری چیزوں کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے، مری میں انفراسٹرکچر کی کمی کو دور کرنے پر زور دیا جائے، جدید طریقے سے سارے معاملے کو ہینڈل کیا جائے۔

سانحہ مری پر بریفنگ کے دوران بعض وفاقی وزراء ضلعی انتظامیہ کے حق میں بولے۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ پوری صورتحال کے دوران انتظامیہ اور پولیس نے بہترین کام کیا، شام پانچ بجے ہی مری جانے والے راستے بند کر دیئے تھے، حالات پولیس کے کنٹرول سے باہر تھے، رینجرز طلب کرنا پڑی۔

اجلاس میں سول ملٹری تعلقات پر بھی بات چیت ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان کے بعد سول ملٹری تعلقات سے متعلق اپوزیشن کا بیانیہ دم توڑ گیا ہے۔