پاکستان : افغان مہاجرین کو سمارٹ کارڈز جاری کرنے کا عمل مکمل

پاکستان میں مقیم تقریبا 14 لاکھ افغان مہاجرین کے کارڈز کی تجدید کے لئے رجسٹریشن کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ ان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز کو بائیومیٹرک میں تبدیل کرنے کا عمل پچھلے سال 15 اپریل سے شروع کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی جانب سے تجدید کاغذات کے اس مہم کو ڈرائیو (ڈاکومنٹس رینیول اینڈ انفارمیشن ویریفیکیشن ایکسرسائز) کا نام دیا گیا تھا یعنی کہ دستاویزات کی تجدید اور معلومات کی تصدیق کا مشق۔

اس مشق کے لئے یو این ایچ سی آر نے نادرا، افغان کمشنریٹ اور سیفرون وزارت کی شراکت سے ملک بھر میں چالیس مراکز قائم کئے تھے جن میں اکیس خیبرپختونخوا میں تھے۔

یو این ایچ سی آر نے گزشتہ روز کہا ہے کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کی پہلی اسمارٹ کارڈ رجسٹریشن کو کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔ یو این ایچ سی آر نے ملک بھر میں افغان مہاجرین کے ڈیٹا کی تصدیق کرنے اور انہیں اسمارٹ کارڈ جاری کرنے پر پاکستان کی تعریف کی ہے

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان نے پہلی مرتبہ بڑے پیمانے پر افغان مہاجرین کی تصدیق کا عمل 31 دسمبر کو مکمل کیا، اس عمل کے نتیجے میں تقریباً ساڑھے 12 لاکھ افغان مہاجرین کے ڈیٹا کی تجدید کی گئی۔

اس منصوبے کے تحت اب تک 7 لاکھ سے زائد نئے اسمارٹ شناختی کارڈ جاری کیے جاچکے ہیں، جبکہ باقی کارڈ بھی رواں سال کے شروع میں ہی تقسم کردیے جائیں گے۔

یہ تمام کارڈ 30 جون 2023ء تک قابل قبول ہوں گے اور ان میں بائیومیٹرک ڈیٹا موجود ہوگا جوکہ پاکستان میں تصدیق کے لیے استعمال ہونے والے نظام کے مطابق ہوگا، ان کارڈز کے ذریعے مہاجرین کو صحت، تعلیم اور بینکنگ سہولیات تک زیادہ تیز اور محفوظ رسائی حاصل ہوگی۔

اس مشق کے دوران نئے بائیومیٹرک کارڈز صرف ان مہاجرین کو فراہم کئے گئے جن کے پاس 31 دسمبر 2015 کو ایکسپائر ہونے والے پی او آر کارڈز موجود تھے۔

’ڈرائیو‘ افغان پناہ گزینوں کو تحفظ کی کسی مخصوص ضرورت یا کمزوریوں کی نشاندہی کرنے کے قابل بھی بنائے گا، یو این ایچ سی آر کو امید ہے کہ یہ ڈیٹا ان لوگوں کی مدد کے لیے بھی کارآمد ثابت ہو گا جو گھر جانے کا فیصلہ کرتے ہیں۔