بلوچستان، چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا کسٹمز کیخلاف احتجاج

کسٹم حکام کی جانب سے امپورٹ اور ایکسپورٹ کی مال بردار گاڑیوں کو بلا جواز روکنے اور ہراساں کرنے کے خلاف ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان نے احتجاجاً کوئٹہ ڈرائی پورٹ، این ایل سی، چمن و تفتان بارڈر پر کاروباری اور دیگر سرگرمیاں غیر معینہ مدت تک روکنے کا اعلان کر دیا ہے۔

آج صوبے کے درآمدی و برآمدی شعبوں سے وابستہ افراد کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فدا حسین دشتی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کسٹم انٹیلیجنس کی جانب سے بلاجواز ایکسپورٹ اور امپورٹ کے مال سے لدی گاڑیاں روکی جارہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مختلف گوداموں سے مارکیٹ، صنعتوں اور دکانوں تک مال پہنچانے والی چھوٹی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کا مقصد قانونی تجارت کی حوصلہ شکنی اور اسمگلنگ کی حوصلہ افزائی کے سوا کچھ نہیں۔

اس بابت صوبے کی صنعت و تجارت سے وابستہ افراد مختلف فورمز پر آواز بلند کرتے چلے آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز اس سلسلے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و تجارت کے چیئرمین ذیشان خانزادہ و دیگر کی بھی توجہ مبذول کرائی گئی، مگر اس کے باوجود بے لگام کسٹم انٹیلیجنس کی جانب سے مال بردار گاڑیوں کو بے جا روکنے کا سلسلہ جاری ہے۔

اسی لئے اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا اور ہم مجبور ہوئے ہیں کہ کسٹم انٹیلیجنس کے ڈائریکٹر کے خلاف احتجاج شروع کریں۔ جب تک ڈائریکٹر کسٹم انٹیلیجنس کا تبادلہ کرکے اہل افسر کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی جاتی.

رپورٹ کے مطابق اس وقت تک کوئٹہ ڈرائی پورٹ، این ایل ڈی، تفتان اور چمن بارڈرز پر تمام تر کاروباری سرگرمیاں غیر معینہ مدت تک معطل رہیں گی۔

اسکے علاوہ احتجاج کو مزید وسعت دینے سے متعلق آئندہ چند دنوں میں مزید سخت لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ جس کی تمام تر ذمہ داری کسٹم انٹیلیجنس کے موجودہ ڈائریکٹر پر عائد ہوگی۔