خیبرپختونخوا حکومت نے ‘آزادی مارچ’ کو روکنے کی منصوبہ بندی کرلی

خیبرپختونخوا حکومت نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے جس کے تحت 30 اکتوبر سے موٹروے اور جی ٹی روڈ کو بند کردیا جائے گا۔

خیبر پختونخوا حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دے دی ہے جس کے تحت مظاہرین کو بڑا ہجوم بننے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، اس کے لیے مارچ کے شرکاء کو شہر کی سطح پر روکا جائے گا جبکہ سیکورٹی اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، 30 اکتوبر سے موٹروے اور جی ٹی روڈ بند کردیا جائے گا۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن مولانا اپنا ایجنڈا تو بتائیں، کشمیر، مہنگائی اور حلقے کھولنے کے معاملے پر بات ہوسکتی ہے لیکن مولانا فضل الرحمان کا ایجنڈا کچھ اور ہے، ہم انہیں لاشیں گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اگر پرامن طور پر مارچ کیا جاتا ہے تو حکومت رکاوٹ نہیں ڈالے گی لیکن اگر زبردستی کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا، اپوزیشن جماعتیں مولانا کے ہاتھ میں نہ کھیلیں، جتھوں سے حکومت ختم نہیں کی جاسکتی۔