افغانستان کی امداد کیلیے پاکستانی پیشکش پر بھارت خاموش

افغانستان کیلئے پاکستان کے راستے بھارت سے گندم اور ادویات لے جانے کی منظوری دے دی گئی۔

پاکستانی جذبہ خیرسگالی پر بھی سیاست کرتے ہوئے بھارت نےواویلا شروع کر دیا ہے۔ افغانستان کےلئےراہداری ‏دینے کے پاکستانی فیصلے پر بھارت کا پروپیگنڈا جاری ہے۔

بھارت افغانستان کو گندم بھارتی ٹرکوں میں اپنےعملےکےساتھ بھجوانےپر بضد ہے اس حوالے سے نئی دہلی ‏حکومت کا کہنا ہے کہ گندم بھارتی ٹرکوں کےذریعے بھارتی ڈرائیور کےساتھ جائےگی بھارتی ٹرک اور عملے پر اگر ‏حملے ہوئے تو اس کا ذمہ دار پاکستان ہو گا۔

پاکستان نے گندم کیلئےعالمی ادارہ خوراک کے تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی ادارہ خوراک ‏نے گندم کی ترسیل وتقسیم پرآمادگی ظاہر کی ہے بھارت ڈبلیوایف پی کے ٹرکوں سےگندم افغانستان لے جا سکتا ‏ہے بھارت 30 روز میں گندم افغانستان بھجوائے پاکستان تیارہے۔

پاکستانی پیشکش پر بھارت نےعالمی ادارہ خوراک سے رابطہ نہیں کیا پاکستان بھارتی ٹرکوں کواپنی سرزمین پر ‏داخلے کی اجازت نہیں دےسکتا، پاکستان نےافغان ٹرکوں کےاستعمال کابھارتی مطالبہ بھی مستردکر دیا ہے۔ایف ‏بی آر اور کسٹمز نے افغان ٹرانسپورٹیشن کی استعداد کو ناکافی قرار دیا ہے۔

دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کی درخواست پر پاکستان نے راہداری کی اجازت دی، بھارت جلدافغانستان ‏کیلئے گندم پاکستانی راستےسےبھیجنےکابندوبست کرے بھارت پاکستان کی مخلصانہ پیشکش کوسیاست کی نذر ‏نہ کرے۔