یوٹیلٹی اسٹورز کو مکمل طور پر ختم کرنے کی تجویز

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے یوٹیلٹی اسٹورز کو مکمل طور ختم کرنے کی تجویز دے دی۔

تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس رانا تنویر کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں انکشاف ہوا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر غیر معیاری اشیاء فروخت نہ کرنے کی رپورٹ دے کر گھٹیا اشیاء فروخت کی گئیں.

رپورٹ کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز نے غیر معیاری اشیاء کو فروخت نہ کرنے کی رپورٹ جمع کرائی تھی۔ جس پر چیئرمین کمیٹی رانا تنویر نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز نے ارکان پارلیمنٹ اور عوام کو بیوقوف بنا رکھا ہے۔

چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر دنیا کا سب سے غیر معیاری گھی فروخت ہو رہا ہے، یوٹیلٹی سٹورز اشیاء کی خرید و فروخت میں اربوں روپے کی کرپشن کر رہی ہے۔

کورونا فنڈز میں یوٹیلٹی اسٹورز کو 50 ارب میں 10 ارب جاری کیے گئے، سیکرٹری وزارت خزانہ ایسا نااہل آدمی ہے کہ اس کو کچھ معلوم ہی نہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ غیر معیاری اشیاء کی فروخت کا کام سیکرٹری صنعت و پیداوار کی ناک تلے ہو رہا ہے، ملک کی ناکامی کی وجہ بیوروکریسی ہے، بیوروکریسی نے ملک کا بیڑا غرق کیا.

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار کو کرپشن کے پیسے ملتے ہیں، نیب نے میرے، میری بیوی اور بچوں کے فارن ٹرپس کا بھی حساب مانگا، ایف آئی اے میں یوٹیلٹی سٹورز کی تحقیقات تاحال یونہی پڑی ہے۔