افغانستان کی حکومت نے پاک افغان بارڈر طورخم پر 24 گھنٹے کام کرنے سے انکار کر دیا۔
ذرائع کے مطابق افغان حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے پاس عملہ اور سہولیات کی کمی ہے اس لئے وہ ڈبل شفٹ میں کام نہیں کر سکتے جس پر پاکستانی حکام نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکام کے اس عمل سے گاڑیوں کی کلیئرنس کا عمل تعطل کا شکار ہو گیا جس سے ڈرائیورز اور گاڑیوں کے مالکان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
افغان حکام نے اس کے جواب میں کہا کہ چونکہ ان کے ملک میں 17 اکتوبر تک انتخابات کی گنتی ہوگی اس لئے سیکیورٹی کے بنا پر کلیئرنس کے عمل کو انتہائی حساس قرار دیدیا گیا ہے۔
افغانستان طورخم بارڈر پولیس کے مطابق انہیں اعلیٰ حکام کی طرف سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ صرف اور صرف صبح 9 بجے سے شام 7 بجے تک طورخم گیٹ کھلا رہے گا اور اس دوران صرف اور صرف سیمنٹ کو کلیئر کیا جائے گا اور پرچون سامان کی گاڑیوں کو 17اکتوبر تک کلیئرنس کی اجازت نہیں ہوگی۔
واجح رہے کہ افغان حکام کی اس بندش کی وجہ سے 12 سو گاڑیوں کو گیٹ پاس جاری کیا گیا ہے تاہم افغان حکام کی طرف سے افغانستان جانے پر پابندی ہے جس کے باعث طورخم اور لنڈ ی کو تل میں گاڑیوں کا رش بڑھ گیا ہے۔