پاکستان اور روس کا پروپیگنڈے کے پھیلاؤ کا مل کر مقابلہ کرنے کا عزم

پاکستان اور روس نے انٹرنیٹ پر دہشت گردی کے پروپیگنڈے کے پھیلاؤ کا مل کر مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی دہشت گردی اور سلامتی کو درپیش دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے روس پاکستان مشترکہ ورکنگ گروپ کا 9 واں اجلاس گزشتہ روز ماسکو میں منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک کے مجاز حکام کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس کی مشترکہ صدارت روس کے نائب وزیر امور خارجہ الغ سائرومولوتوف اور پاکستان کے وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری نبیل منیر نے کی۔

اجلاس میں فریقین نے ہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف عالمی جنگ سے متعلق وسیع تر امور، موجودہ چیلنجز کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اور علاقائی امن و سلامتی کے لیے نئے اور ابھرتے ہوئے خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔

روس اور پاکستان نے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف ایک دوسرے کی کوششوں کو تسلیم کیا اور ان کی تعریف کی، دونوں ممالک کے درمیان سیکورٹی کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا اور معلومات کی جگہ بالخصوص انٹرنیٹ پر دہشت گردی کے پروپیگنڈے کے پھیلاؤ اور غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں کے رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے عزم کی تجدید کی۔

فریقیں نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد پر بات چیت جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا، اس اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے ایک حصے کے طور پر روس اور پاکستان نے عالمی اور علاقائی دہشت گردی کے خطرات بالخصوص افغانستان، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا اور وسطی اور جنوبی ایشیا کے جائزوں کا ایک مکمل تبادلہ بھی کیا۔

روسی وفاق اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے بین الاقوامی دہشت گردی سے نمٹنے اور سلامتی کو درپیش دیگر چیلنجز سے متعلق امور پر اپنی دوطرفہ مصروفیات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔

دونوں ممالک نے اقوام متحدہ جیسے اہم بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر مشترکہ تشویش کے مسائل پر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپنی آمادگی کا اعادہ بھی کیا۔ اس ورکنگ گروپ کا اگلا اجلاس 2022 میں ہوگا۔