تعلیمی اداروں پر خودکش حملوں کی دھمکی دینے والے دہشت گرد گرفتار

محکمہ انسداد دہشت گردی نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، دہشت گردوں نے تعلیمی اداروں کو خط لکھ کر خودکش حملوں کی دھمکی دی تھی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں محکمہ انسداد دہشت گردی نے کارروائی کی جس میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کی جانب سے پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ گرفتار دہشت گردوں نے دی ملینیئم اسکول اینڈ کالج، روٹ پبلک اسکول، اسلام آباد کیفے ٹیریا، سی ٹی ڈی اور پولیس لائن کو بم سے اڑانے کے دھمکی آمیز خطوط بھیجے تھے، ملزمان نے 30 کروڑ روپے بھتے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان کی طرف سے دھمکی آمیز خطوط سی ای او میلینیئم اسکول اینڈ کالج، اسٹاف اور طلبا کو بھیجے گئے، خطوط میں بھتے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا۔

خط میں بھتہ نہ دینے کی صورت میں سی ای او کے بچوں کو اغوا کرنے، اسٹاف اور طلبا کو جان لیوا حملوں کا نشانہ بنانے اور خودکش حملہ کرکے ادارے کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں تحریر ہیں۔

دی میلینیئم سکول اینڈ کالج کو مختلف ادوار میں 10 خطوط موصول ہوئے جن کے متن میں مغربی کلچر کی تعلیم اور گمراہی کی طرف رغبت کا کہتے ہوئے خودکش حملے، بم حملے اور طلبا و طالبات پر تیزاب پھینکنے کی دھمکیاں دی گئیں۔

ایک خط ڈی ایس پی سی ٹی ڈی کو موصول ہوا جس میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، خط میں کہا گیا کہ ہم نے یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کو بھرے مجمع سے اٹھایا لیا تھا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمٰن نے ڈی آئی جی آپریشنز کو ہدایت جاری کی۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس ایس پی سی ٹی ڈی کی زیر نگرانی تفتیشی ٹیمیں تشکیل دیں، ٹیم میں شامل ایس ایچ او تھانہ سی ٹی ڈی عبد الروؤف کیانی اور ان کی ٹیم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

پولیس ٹیم نے دن رات محنت کی اور تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ملزمان کو ٹریس کر کے گرفتار کیا، گرفتار ملزمان میں بخت شیریں ولد سلطان زریں، جان عالم ولد جام اور محمد علی ولد عاقل بادشاہ شامل ہیں۔