نیشنل گیمز کیلئے بھر پور انتظامات و سیکورٹی یقینی بنانے کی ہدایت

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمو دخان کے زیرصدارت تینتیسویں نیشنل گیمز 2019 ء کیلئے سٹیئر نگ کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں منعقد ہوا ۔

سینئر صوبائی وزیر برائے کھیل و سیاحت محمد عاطف خان ، چیف سیکرٹری سلیم خان، وفاقی سیکرٹری آئی پی سی، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، انسپکٹر جنرل پولیس ، کمشنر پشاور ، 11 کور اور دیگر متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔

اجلاس کو تینتیسویں نیشنل گیمز 2019 ء کے انعقاد کیلئے انتظامات ، تیاریوں ، تقاریب، شرکاء اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ نیشنل گیمز کے انعقاد کی افتتاحی تقریب قیوم سٹیڈیم پشاور میں 26 اکتوبر 2019 ء کومنعقد ہورہی ہے، ایونٹ کی اختتامی تقریب یکم نومبر 2019 ء کو ہوگی ۔30 مختلف کھیلوں میں ہزاروں کھلاڑی مد مقابل ہوں گے ۔

ایونٹ میں شرکت کرنے والے صوبوں اور اداروں میں، آزاد جموں کشمیر ، بلوچستان،گلگت بلتستان، پنجاب، سندھ ، خیبرپختونخوا، اسلام آباد، ائیر فورس ، آرمی ، ہائر ایجوکیشن کمیشن ، ، نیوی، پولیس ، ریلویز اور واپڈا شامل ہیں۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ایونٹ کے حوالے سے ٹارچ سرمنی 4 اکتوبر کو مزار قائد کراچی سے شروع ہورہی ہے۔

18 اکتوبر 2019 ء کو بابو سر پاس سے خیبرپختونخوا میں داخل ہوگی جو براستہ ناران ، مانسہرہ ، ایبٹ آباد ، ہری پور ، اسلام آباد، اٹک اور نوشہرہ سے ہوتے ہوئے قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاور میں 20 اکتوبر کو انجام پذیر ہوگی۔

اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ مختلف کھیلوں کا انعقاد مختلف کھیلوں کے میدان میں کیا جائے گا۔ جن میں جمرود سپورٹس کمپلیکس ، حیات آباد سپورٹس کمپلیکس، قیوم سپورٹس کمپلیکس ، پاکستان ائیر فورس سپورٹس کمپلیکس، پشاور گالف کلب، گورنمنٹ کالج پشاور ، ناردرن بائی پاس پشاور، طہماس خان سٹیڈیم، چارسدہ سپورٹس کمپلیکس ، مردان سپورٹس کمپلیکس اور ایبٹ آباد کے مختلف سپورٹس گرائونڈز شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے ایونٹ کے انعقاد کے سلسلے میں امن عامہ کی صورت حال برقرار رکھنے اور بوقت ضرورت صحت کی سہولیات کی بروقت فراہمی کیلئے لاء اینڈ آرڈر کمیٹی اور ہیلتھ کمیٹی کی منظوری دی ۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سیکورٹی کا فول پروف طریقہ کار وضع کیا جائے ، ٹارچ سرمنی کی سیکورٹی کیلئے متعلقہ اضلاع کے ڈی پی اوز کو بھی متحرک کیا جائے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ شہر میں صفائی کا انتظام بھی یقینی ہونا چاہئے۔ انہوں نے خصوصی طور پر محکمہ کھیل کو کھیلوں کا معیاری سامان فراہم کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا.