انسداد ڈینگی : ضلع خیبر میں سپرے جبکہ پختونخوا میں موت کی تصدیق

کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کے احکامات کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر خیبر منصور ارشد کی ہدایت پر لنڈی کوتل کے مختلف علاقوں میں انسداد ڈینگی سے نمٹنے کے لئے اقدامات کررہی ہیں جس میں روزانہ کی بنیاد پر سرویلنس اور حفاظتی سپرے کیا جارہا ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر (لنڈیکوتل) اکبر افتخار احمد کی سربراہی میں محکمہ صحت اور ٹی ایم اے عملہ پر مشتمل لنڈیکوتل میں پانچ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہے جو کہ سلطان خیل، مزرینہ اور ملحقہ علاقوں میں صبح 9 بجے سے رات تک حفاظتی سپرے اور سرویلنس کرینگے تاکہ انسداد ڈینگی کا تدارک ممکن ہوسکیں۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عوامی حلقوں سے اپیل کی گئی ہے کہ تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے محکمہ صحت اور حکومتی اداروں کا ساتھ دیں کیونکہ احتیاط ہی ڈینگی سے بچا سکتا ہے۔

دوسری جانب خیبر پختو نخوا میں ڈینگی وائرس سے رواں سال پہلی موت کی تصدیق ہوگئی۔

محکمہ صحت کے مطابق خیبر پختونخوا میں ڈینگی وائرس سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں، ہلاکت ایبٹ آباد میں رپورٹ ہوئی ہے جبکہ خاتون کا تعلق مانسہرہ سے ہے۔

محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبے میں 178 ڈینگی کے کیسز سامنے آئے ، پشاور اور نوشہرہ میں 41 ،41، بونیر میں 12،مردان 37 ،خیبر اور صوابی میں 8،8 ڈینگی کیسزر پورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبے کے 28اضلاع ڈینگی وائرس سے متاثر ہیں جبکہ پشاور کے 12علاقوں کو ڈینگی کے لیے ہاٹ سپاٹ قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بونیر میں 20 ، پشاور میں 10، شانگلہ میں 9، مانسہرہ میں 8 افراد، ایبٹ آباد میں 5، کرک، صوابی اور مردان میں 4،4 ، بٹگرام، خیبر اور نوشہرہ میں 3 ، 3، چارسدہ میں 2 افراد جب کہ بنوں، جنوبی وزیرستان اور اورکزئی میں ڈینگی کا ایک ایک مریض سامنے آیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں رواں سال ڈینگی کے مجموعی طور پر 15 ہزار 187 مشتبہ کیسز سامنے آچکے ہیں جب کہ ڈینگی بخار میں مبتلا افراد کی مجموعی تعداد ایک ہزار 558 ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جن میں سے 635 افراد صحت یاب ہوئے ہیں جبکہ صوبے کے مختلف اسپتالوں میں اس وقت ڈینگی سے متاثرہ 153 افراد زیر علاج ہیں۔