امریکی سینیٹ میں‌ پیش کردہ بل پر پاکستان کا سخت ردعمل

دفتر خارجہ نے امریکی سینیٹرز کی جانب سے پیش کیے جانے والے بل پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے پاک امریکا تعلقات سے متصادم قرار دے دیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ری پبلکن سینیٹر کی جانب سے ایک روز قبل سینیٹ میں بل پیش کیا گیا، جس میں طالبان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

بل میں کہا گیا ہے کہ پنج شیر میں پاکستانی مداخلت کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں اور افغانستان میں طالبان کا ساتھ دینے والی ریاستوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

امریکی سینیٹرزکی جانب سے پیش کردہ بل پر دفترخارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد واشنگٹن میں بحث کاجائزہ لیا گیا، جس میں پیش کیا جانے والا مسودہ ری پبلکن گروپ کی جانب سے بحث کا ردعمل لگتا ہے’۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مسودے میں پاکستان سے متعلق مؤقف ناقابل گرفت ہے، یہ بل پاکستان اور امریکا کے 2001 میں قائم ہونے والے خصوصی تعلقات سے متصادم ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کا ہمیشہ سے یہی مؤقف رہا کہ افغانستان معاملے کا فوجی حل نہیں ہے، افغانستان پر ایک جبری نظریہ نافذ نہیں کیا جاسکتا، افغانستان میں پائیدار امن کا واحد راستہ بات چیت اور مذاکرات ہے‘۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’پاک امریکاتعاون خطےمیں دہشت گردی سےنمٹنےکیلئے ناگزیر ہے، مجوزہ قانون سازی پر اقدامات غیر معقول اور غیر نتیجہ خیز ہیں‘۔