حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات میں ردوبدل کا فیصلہ

حکومت پاکستان نے ماہ اکتوبر کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان ہے، اوگرا نے قیمتوں اضافے کی سمری پٹرولیم ڈویژن کوبھیج دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 3 روپےفی لیٹر تک اضافےکا امکان ہے جبکہ پٹرول کی قیمت 5روپے25پیسےفی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے، حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سےکریگی، قیمتوں میں ردوبدل کا انحصارپٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی پرہوگا

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت پٹرول پر پٹرولیم لیوی پانچ روپے 62پیسےفی لیٹرہے جبکہ ڈیزل پرفی لیٹر5روپے14پیسےپٹرولیم لیوی عائد ہے۔

واضح رہے کہ پندرہ ستمبر کو وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پانچ روپے سے زائد کا اضافہ کیا تھا.

اضافے کے بعد پٹرول 123 روپے 30 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 120 روپے چار پیسے فی لیٹر ہوا، مٹی کا تیل 92 روپے 26 پیسے جب کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 90 روپے 69 پیسے ہوئی تھی۔

دسری جانب سعودی عرب ایک بارپھرمؤخرادائیگیوں پر پاکستان کو تیل دے گا، وزیر خزانہ نے آگاہ کردیا۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے بعد پاکستان سعودی عرب سے ایک بار پھر موخر ادائیگیوں پر تیل کی فراہمی کا معاہدہ کررہا ہے جو تکمیل کے قریب ہے، دو سے تین روز میں تفصیلات سامنے آجائیں گی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ملک کی معیشت بہتر ہورہی ہے، گزشتہ سالوں میں گندم کی قیمت نہ بڑھانے سے پیداوار میں کمی ہوئی، موجودہ حکومت قلت کے باعث گندم امپورٹ کر رہی ہے، گندم کی پیداوار27ارب کی ہوئی تواگلےسال 30ا رب پرلیکر جائیں گے۔

اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پچھلےدس سال میں زراعت کےلیےکیا کیا گیا؟ زرعی ملک ہوکر بھی گندم امپورٹ کررہےہیں، شرمندگی ہونی چاہیے، کس نے کیا یہ؟ شرمندگی تین سال والوں کو ہونی چاہیےیا تیس سال والوں کو۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مجھے سینیٹر بنانے کی کوشش ہورہی ہے یہ وزیرخزانہ تو تنخواہ بھی نہیں لیتا، آپ کو یقین دلاتا ہوں یہ وزیرخزانہ کہیں نہیں جارہا اس سے پہلے بھی وزیرخزانہ اور سینیٹر رہ چکا ہوں۔