پاکستان کم سے کم قابل اعتماد دفاعی صلاحیت کی پالیسی برقرار رکھے گا

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اتھارٹی (این سی اے) کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کم سے کم قابل اعتماد دفاعی صلاحیت کی پالیسی برقرار رکھے گا اور ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہو گا۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ، وزیر خزانہ اور وزیر داخلہ نے شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) بھی شریک تھے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے خطے کی بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور ملک کے اسٹریٹیجک اثاثوں کی حفاظت یقینی بنانے کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اعلامیے کے مطابق نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز پربھی مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

این سی اے کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے اور ملکی ایٹمی اثاثے مضبوط ہاتھوں میں ہیں، پاکستان ایٹمی عدم پھیلاؤ کی عالمی کوششوں میں با مقصدکردار ادا کرتا رہے گا۔

نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے کم سےکم قابل اعتماد دفاعی صلاحیت کی پالیسی برقرار رکھنے کا اعادہ کیا۔

اعلامیے کے مطابق این سی اے نے تربیت کے اعلیٰ معیار اوراسٹریٹیجک فورسز کی آپریشنل تیاریوں کو سراہا جبکہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے سائنسدانوں اور انجینیئرز کی تعریف بھی کی اور کہا کہ سائنسدانوں اور انجینیئرز نے پاکستان کو مطلوبہ مقاصد کے حصول میں کامیاب بنایا۔