ضلع کرم میں فاٹا انضمام کے بعد مختلف قسم کے مسائل نے سر اٹھا رکھا ہے، جس میں اراضی تنازعات سرفہرست ہیں، متعلقہ حکام کی جانب سے عدم دلچسپی اور سست روی کے باعث مسائل مزید گھمبیر صورت اختیار کرگئے ہیں.
رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں افسوس ناک واقعات رونما ہونے کے بعد ضلع کرم کے طوری بنگش قبائل کے رہنماؤں نے مسائل کو مقامی طور پر حل کرنے کی ضرورت کو محسوس کیا اور اس سلسلے میں مرکزی امام بارگاہ پاراچنار میں جرگہ کا انعقاد کیا.
جرگہ میں ضلع کرم کے آٹھ قبائل پر مشتمل ایک سو پچاس رکنی جرگہ تشکیل دیدیا گیا۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں طوری بنگش قبائل کے رہنما حاجی سردار حسین، پروفیسر جمیل کاظمی، جلال بنگش اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ جرگہ ممبران اراضی تنازعات سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے کوششیں کریں گے.
انہوں نے کہا کہ تمام ممبران نہ صرف ضلع کرم بلکہ ضم شدہ اضلاع سمیت دیگر اضلاع میں بھی اپنی خدمات انجام دیں گے اور اس جرگہ کو قومی و حکومتی حمایت حاصل ہوگی.
جرگہ میں فیصلہ کیا گیا کہ جرگہ ممبر کسی قسم کے ذاتی مفاد کیلئے کام نہیں کریں گے، اگر کوئی ممبر ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
اس موقع پر نو منتخب شدہ جرگہ ممبران سے حلف بھی لیا گیا، حلف اٹھانے والے نو منتخب جرگہ ممبران نے عہد کیا کہ وہ علاقائی مسائل کے حل کیلئے خلوص نیت کیساتھ کام کریں گے۔
جرگہ ممبران سے پروفیسر جمیل کاظمی نے اپیل کی کہ وہ علاقائی مسائل کے حل کیساتھ ساتھ محروم طبقات چاہے ان کا تعلق اپر کرم سے ہو، لوئر کرم سے ہو یا سنٹرل کرم سے ہو، جن کی تعلیم، صحت اور انصاف تک رسائی نہیں ہوتی ان کے حقوق کیلئے کام کریں۔