لنڈی کوتل: بجلی لوڈشیڈنگ، کم اولٹیج پر پروگرام کا انعقاد

خیبر: لنڈی کوتل پریس کلب میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور کم اولٹیج پر (میٹ دی پریس) پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سمیت ایس ڈی او گریڈ اسٹیشن اور سپرٹینڈنٹ نے بھی شرکت کی۔

سیاسی رہنماؤں میں جماعت اسلامی لنڈی کوتل کے امیر حاجی محمد حسن شینواری، قومی وطن پارٹی کے علی رحمان شلمانی اور جمیعت علماء اسلام (س) فاٹا کے جنرل سیکرٹری مولانا عتیق شینواری ، بازار تاجر یونین کے صدر جعفر شینواری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ نے علاقے میں لوگوں کا جینا محال کر رکھا ہے.

انہوں نے کہا کہ پینے کی صاف پانی ناپید ہے وفاق کی جانب سے 6 گھنٹے بجلی کا جو وعدہ کیا گیا ہے وہ تاحال پورا نہیں ہوا اور لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 22 گھنٹے تک جا پہنچا ہے ۔

سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم گریڈ اسٹیشن کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہیں جبکہ گریڈ عملے کو بجلی کی منصفانہ تقسیم کرنی چاہیے تاکہ ہر علاقے کو منصفانہ طریقے سے بجلی مہیا ہو سکے اور ان کے بنیادی ضروریات سمیت پانی کا مسئلہ بھی حل ہو سکے

حسن شینواری نے کہا کہ یہاں لوگوں کو روزگار نہیں مل رہا تو وہ بل کیسے ادا کرینگے اسلئے حکومت قبائلی علاقوں میں بجلی کی مفت دستیابی کو یقینی بنائیں جعفر شینواری نے کہا کہ بازار میں بیشتر دکانداروں نے میٹر کیلئے داخلے کئے ہیں جبکہ ابھی تک ان کو میٹر نہیں لگے اسکے علاوہ کمرشل فیڈر ہونے کے باوجود بھی لوڈشیڈنگ معمول بن گیا ۔

میٹ دی پریس میں ایس ڈی او عامر خان نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور اوور لوڈنگ کا مسئلہ میٹرز لگاے بغیر ممکن نہیں ہیں اسلئے سیاسی جماتیں اور میڈیا معاشرے میں شعور بیدار کر کے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر سکتے ہیں عوام بجلی کا بے جا استعمال ترک کر کے اس مسئلے پر قابو پانے میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ایس ڈی او عامر نے کہا کہ پہلے گریڈ اسٹیشن پر بوجھ تھا اب فالٹ کو دور کرنے کیلئے متواتر آپریشن شروع کئے ہوئے ہیں جس کی بدولت خیبر سائد پر بجلی کی اوور لوڈنگ پر کافی حد تک قابو پایا گیا ہے جبکہ شینواری سائڈ پر کام جاری ہے کمرشل فیڈر کے قیام اور میٹرائزیشن کی بدولت اس مسلے پر قابو پایا جائے گا انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ فضول برقی آلات کو بند رکھیں اور بے جا بجلی کا استعمال ترک کریں تاکہ فیڈر بھی ٹرپ نہ ہو اور لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں بھی کمی واقع ہو سکے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم بجلی کی ترسیل کو جاری رکھیں تاہم بدقسمتی سے اوور لوڈنگ کی وجہ سے فیڈر ٹرپ رہتی ہے جو کہ میٹرز لگائے بغیر ممکن نہیں۔