پشاور: محرم الحرام کے حوالے سے قومی محرم کمیٹی کا اجلاس

قومی مُحرم کمیٹی پشاور نے محرم الحرام میں عزاداری سید الشہداء (ع) وبائی صورتحال کے پیش نظر ایس او پیز کے مطابق بھرپور طریقے سے برپاء کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ذیلی کمیٹاں تشکیل دے دی ہیں۔ جبکہ محرم الحرام میں انتظامات کی بروقت اور بہتر انجام دہی کے لیے علاقائی کنٹرول رومز بھی قائم کرنے کا اعلان کیا گیا۔

یہ اعلان امام بارگاہ عادل بیگ کوچہ رسالدار میں منعقدہ ایک اہم اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت قومی مُحرم کمیٹی کے سربراہ آخونزادہ مجاہد علی اکبر نے کی۔ اجلاس میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماء زاہد علی آخونزادہ، خطیب شیعہ جامع مسجد النبی علامہ سید ارشد علی نقوی، متولیان و منتظمینِ امام بارگاہ، بانیانِ مجالس و نشانِ منت، قومی ملی تنظیموں کے رہنماؤں اور زعماء، سمیت وڈپگہ، نوشہرہ اور چارسدہ سے وفود نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے شرکاء نے محرم الحرام میں مجالس عزاء و جلوس ہائے عزاء کے پرامن اور بہتر انعقاد کے لئے قومی محرم کمیٹی کی کارکردگی پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور آمدہ مُحرم تا ربیع الاول کے تمام تر انتظامات کیلئے اسٹیک ہولڈرز متولیان اور انتظامیہ کے درمیان رابطہ کاری کا فریضہ انجام دینے کا اختیار بھی قومی محرم کمیٹی کو سونپا۔

اس موقع پر قومی مُحرم کمیٹی نے کرونا سے بچاو کیلئے امام بارگاہوں اور جلوسوں کی گزرگاہوں کیلئے حفاظتی تدابیر سے شرکاء اجلاس کو تفصیلاً آگاہ کیا اور اجلاس میں اس کے موثر نفاذ کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کو بھی حتمی شکل دی گئی۔

اجلاس سے زاہد علی آخونزادہ، علامہ سید ارشد علی شاہ نقوی، شاہد امداد بیگ، سید اظہر علی شاہ جعفری، آخونزادہ مجاہد علی اکبر، آغا سید مرتضیٰ عباس رضوی اور دیگر شامل نے خطاب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مُحرم الحرام اہل اسلام کو حق کی معرفت اور باطل کرداروں کی پہچان کا درس دیتا ہے اور عوام میں یہی شعور آگہی بیدار کرنا اس ماۂ مبارکہ سے کما حقہ استفادہ کرنے کے مترادف ہو گا۔

امام بارگاہوں کے متولیان عزاداری میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اس لئے ان کے ذمہ دارانہ کردار عزاداری کے نیک مقاصد حاصل کرنے کے لئے ناگزیر ہیں اور یہی اہل اسلام میں پیغام حسینیت کو فروغ دینے کا ذریعہ بھی ہیں.

اجلاس میں آمدہ مُحرم الحرام کے بہترین انعقاد کیلئے حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ باہمی روابط کو فروغ دے کر اس ماہ کی عبادات کو برگزار کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا جبکہ آمدہ محرم میں وبائی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سینیٹائزر اور طبی کمیٹی سمیت مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی اور علاقائی کنٹرول رومز قائم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔