پیٹرول کی قیمتوں میں مزید 11 روپے اضافے کی تیاری

تیل اور گیس کے انتظام کے ادارے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کوبھجوادی۔

ذرائع کے مطابق اوگرا نے سمری میں پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 11 روپے تک فی لیٹر اضافے کی تجویز دی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 40 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں ڈیڑھ روپے اضافے کی سفارش کی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت ایک روپے 40 پیسے فی لیٹراضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا حتمی فیصلہ وزیر اعظم کی مشاورت سےہوگا جس کے بعد ہی قیمتوں کا نوٹیفکیشن وزارت خزانہ جاری کرے گی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل پر عملدرآمد 16 جولائی سے ہوگا۔

پٹرولیم کی مصنوعات کی قیمتوں پر اضافے نے عوام اور سوشل میڈیا کے صارفین نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ آئے روز پیٹرول کی قیمتوں کے اضافے سے روز مرہ کی اشیائے خوردونوش میں اضافہ ہوتا ہے۔

پشاور کی رہائشی محمد شاہ نے ٹرائبل پریس کو بتایا کہ وہ پانچ بچوں کا باپ ہے اور ایک مزدورکار ہے، انکے مطابق اگر مزدوری مل جائے تو انہیں پانچ سو روپے ملتے ہیں جس پر گزشتہ چھ ماہ سے گزارہ ناممکن ہوگیا۔

محمد شاہ کے مطابق "پیٹرول کی قیمتوں سے اُنکا کوئی سروکار نہیں لیکن میرے لئے یہ اُس وقت ایک بم ثابت ہوتی ہے جب پیٹرول کی قیمتیں اوپر جاتی ہے تو آٹا، چینی، گھی اور دیگر اشیائے خوردونوش میں اضافہ ہوتا ہے، اس صورتحال میں میرے خاندان کا جینا محال ہوچکا ہے”۔

سوشل میڈیا فلیٹ فارم ٹویٹر پر رضوان اللہ محسود نے لکھا ہے کہ پریشان نہ ہو، خان اس اضافے کو مسترد کرکے عوام کو ریلیف دینے کے لئے صرف 5 روپے کا اضافہ کرے گا۔

Future news: اکبر علی نے لکھا ہے کہ مستقبل میں ہمیں ایسے خبریں بھی سُننے کو ملیں گے کہ اوگرا نے پیٹرول کی قیمتوں میں 100 روپیے اضافہ کی سفارش کر دی جبکہ وزیراعظم نے جان پر کھیل کر صرف 50 کی منظوری دی۔

یاد رہے کہ 30 جون کو وفاقی حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر میں دو روپے اضافہ کیا تھا جبکہ 15 دن بعد دوبارہ مہنگا ہونے کیلئے سمری بھیج دی گئی ہے۔