وزیراعظم کا سیاحت کے فروغ کیلئے نئے قوانین بنانے کا اعلان

وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت ملک میں سیاحت کے لیے قوانین لا رہی ہے۔

ناران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی پر قابو پانے کے بعد سے سیاحت بڑھتی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاحت صرف یہی نہیں کہ اچھے خوبصورت علاقے ہوں، ان کے لیے مختلف سرگرمیوں کا بھی منصوبہ بنایا جانا چاہیئے، اس سے لوگوں کی آمدنی بڑھتی ہے اور روزگار ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو این ڈی پی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا میں تیزی سے غربت میں کمی آئی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاحت کا آغاز صرف سڑکوں کی تعمیر سے نہیں ہوتا، سوئٹزرلینڈ نے سیاحوں کے لیے مختلف سرگرمیاں بھی فراہم کیں، جہاں وہ اپنے پیسے خرچ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موبائل فون کی وجہ سے سیاحت میں اضافہ ہو رہا ہے، لوگ تصویریں کھینچ کر شیئر کرتے ہیں اور ہر کوئی وہاں جانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرمیوں میں رش کے باعث ہوٹل کے کرائے بڑھ جاتے ہیں، کیونکہ اس موسم میں لوگ ٹھنڈے علاقوں میں آتے ہیں اور ہوٹلوں کے کرائے بڑھ جاتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں ریگولیٹ کرنے کے بجائے ہمیں اور مزید ہوٹلز بنانے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کم از کم 15 نتھیا گلی جیسے علاقے بن سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک انگریزوں کے بنائے ریزورٹس ہیں، ہم نے تو کوئی بھی نئے نہیں بنائے، ہمیں زیاہ ہوٹل اور نتھیا گلی جیسے علاقے بنانے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ حکومت نئے ریزورٹ بنانے جا رہی ہے اور سیاحت کے لیے قواعد بھی بنا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹورازم انٹگریٹڈ زون قائم کر رہے ہیں، جس میں ماحولیات بھی دیکھیں گے اور قوانین بنائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت نے اس بار ڈیولپمنٹ فنڈ میں سب سے زیادہ اس کام کے لیے ہی پیسے لگانے ہیں۔