شمالی وزیرستان، 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے عوام کا جینا دوبھر

ایک طرف گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب شمالی وزیرستان میں 20 سے 22 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، اتنی مہنگائی کے باوجود لوگ جنریٹر چلا کر زندگی گزار رہے ہیں اور اپنا کاروبار بھی جنریٹر سے چلا رہے ہیں۔

شمالی وزیرستان میں بجلی نہ ہونے اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عام عوام پریشان اور سخت مشکلات کا شکار ہے میر علی، میرانشاہ، دتہ خیل و دیگر بازاروں میں بجلی کا نام و نشان نہیں ہے۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران ان بازاروں کی بجلی مکمل طور پر خراب ہو چکی ہے جو کہ اب تک بحال نہ ہو سکی۔

کئی بار وزیرستان کے عوام نے میر علی میرانشاہ اور دتہ حیل بازاروں کی بجلی بحال کرنے کے لیے احتجاج اور دھرنے بھی دیئے لیکن تاحال ان وعدوں کو ایفا نہیں کیا جا سکا۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ وزیرستان کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور بجلی کی سہولت ہنگامی بنیادوں پر مہیا کی جائے تاکہ عوام گرمی کی شدت سے محفوظ رہے۔ مقامی لوگوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر بجلی بحال نہیں کی گئی تو پھر احتجاجوں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ آج ضلع مہمند کے ہیڈکوارٹر غلنئی بازار میں بھی بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے کے دوران پشاور اور باجوڑ شاہراہ کو ہر قسم آمدورفت کیلئے مکمل بند رکھا گیا، مظاہرین بجلی کی مسلسل فراہمی کا مطالبہ کر رہے تھے۔