کورکمانڈرز کانفرنس: افغانستان کراس بارڈ کے واقعات کا سختی سے نوٹس

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت کورکمانڈرز کانفرنس میں افغانستان کراس بارڈ سے بڑھتے فائرنگ کے واقعات کا سختی سے نوٹس لیا گیا

شرکاء نے کہا افغانستان میں دہشت گردگروپ سراٹھارہےہیں، افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہونےسے روکا جائے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت کورکمانڈرز کانفرنس ہوئی

کانفرنس میں عالمی،علاقائی،مقامی سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا اور ایل اوسی ورکنگ باؤنڈری،پاک افغان بارڈرصورتحال بھی زیرغور آئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ملک کودرپیش چیلنجزاورآپریشنل تیاریوں پر بھی غور کیا گیا ، آرمی چیف نے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پراظہار اطمینان کیا۔

کورکمانڈرز کانفرنس میں افغان امن عمل میں پیشرفت اور اس کے بارڈر پراثرات پر بھی غور کیا گیا اور شرکا نے علاقائی امن واستحکام کےفروغ کیلئے مکمل تعاون کےعزم کا اعادہ کرتے ہوئے افغانستان کراس بارڈسےبڑھتے فائرنگ کےواقعات کاسختی سے نوٹس لیا۔

اجلاس میں شرکاء نے کہا افغانستان میں دہشت گردگروپ سراٹھارہےہیں، افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہونےسےروکاجائے ، علاقائی سیکیورٹی صورتحال میں مؤثربارڈرکنٹرول منیجمنٹ ضروری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پاکستان نےبارڈرکنٹرول مینجمنٹ کےلئےمؤثراقدامات کررکھےہیں، افغانستان بھی بہترمینجمنٹ کیلئےضروری اقدامات کرے۔

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ ضم قبائلی اضلاع،بلوچستان میں سماجی واقتصادی اقدامات پربھی گفتگو ہوئی ، سماجی واقتصادی ترقی سےامن کومزید تقویت ملے گی۔

آرمی چیف نے کورونا تیسری لہرمیں سول انتظامیہ کی بھرپورمددپرفارمیشنزکےکردارکوسراہا اور کہا فارمیشنزکےتعاون سے وبا کے پھیلاؤ کے روک تھام میں مددملی۔