وانا میں رمضان سستا بازار کے نام پر لوگوں کو ٹرخا دیا گیا

قبائلی ضلع  وزیرستان کی ضلعی انتظامیہ نے صوبائی حکومت کے احکامات کو چونا لگا تے ہوے  ہیڈکوارٹر وانا میں رمضان سستا بازار کے نام پر لوگوں کو ٹرخادیاگیا.

رمضان سستا بازار کے نام سے قائم بازار میں صرف چینی اور آٹا دستیاب ہے،عرصہ دراز سے اسی جگہ قائم دیگر چھابڑہ فروشوں اور کھوکوں پر انتظامیہ نے سستا رمضان بازار کے پوسٹرز آویزاں کر دیئے ہیں.

لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے ان پوسٹرز اور بینرز کے اخراجات بھی دکانداروں سے وصول کر دیئے ہیں،

چھابڑہ فروشوں اور دوکانداروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا،کہ جو پوسٹرز انتظامیہ کی جانب سے آویزاں کئے گئے ہیں، ان کے پیسے بھی دکانداروں اورچھابڑہ فروشوں سے فی دکان 450 روپے وصول کئے گئے ہیں

انہوں نے کہا کہ تمام دکانداروں سے 11 ہزار سے زائد روپے جمع کرکے ان کے پوسٹرز بنا کے دیئے ہیں.

رمضان سستا بازار میں ایک مقامی شہری امان اللہ خان نے بتایا،کہ ہمیں یہ سمجھ نہیں آرہی کہ یہ کیسا رمضان سستا بازار ہے؟ جس میں صرف دو آئٹم چینی اور آٹا مل رہا ہے، جبکہ ان دو آئٹمز میں آٹا بھی اکثر غائب ہوتا ہے.

انہوں نے کہا کہ رمضان سستا بازار ایسے نہیں ہوتے،ان بازاروں میں اشیائے خوردونوش کے ساتھ ساتھ روزمرہ کے استعمال کی تمام اشیاء موجود ہوتی ہیں.

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ اس منفرد سستا رمضان بازار کا نوٹس لیا جائے، اور زمہ داران کا تعین کرکے ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

اس بارے میں جب اسسٹنٹ کمشنر واناسے انکا موقف جاننے کی کوشش کی گئی،تو اسسٹنٹ کمشنر وانا بشیر خان سے رابطہ نہ ہوسکا۔