سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے سابق چیئرمین اور سینیئر تجزیہ کار ابصار عالم قاتلانہ میں خمی ہو گئے۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق گولی ان کے پیٹ میں لگی ہے، تاہم ان کی حالت خطرے سے باپر ہے۔ انہیں علاج کے لیے نجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

حملے کے بعد ایک ویڈیو بیان میں ابصار عالم کا کہنا تھا کہ ’میں پارک میں واک کر رہا تھا جب مجھے کسی نے گولی مار دی، جو میرے پیٹ میں پھنسی ہوئی ہے۔‘

ابصار عالم کا کہنا ہے کہ ’نامعلوم شخص مجھ پر گولی چلانے کے بعد فرار ہو گیا۔‘

ویڈیو میں ان کے ساتھ موجود افراد انہیں حوصلہ رکھنے کا کہتے ہیں جس پر وہ کہتے ہیں کہ ’میں حوصلہ ہارنے والا نہیں اور نہ ہی ان چیزوں سے ڈرنے والا ہوں۔‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’یہ میرا پیغام ہے ان لوگوں کے لیے جنہوں نے مجھے گولی ماری ہے۔‘

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ابصار عالم پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی جلد سے جلد گرفتاری کے احکامات جاری کیے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ابصار عالم پر فائرنگ کرنے والے بہت جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

ٹیلی ویژن میزبان غریدہ فاروقی نے ابصار عالم پر حملے سے متعلق اطلاع کو ٹوئٹر پر شیئر کیا تو بتایا کہ ’پیٹ میں گولی لگنے کے بعد ابصار عالم کا آپریشن کیا جا رہا ہے۔‘

مختلف میڈیا آرگنائزیشنز کے ساتھ بطور صحافی وابستہ رہنے والے ابصار عالم مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں پیمرا کے چیئرمین بنائے گئے تھے۔