شمالی وزیرستان : قتل ہونے والی خواتین کے لواحقین میں چیک تقسیم

شمالی وزیرستان میں قتل کی جانیوالی خواتین کے لواحقین میں صوبائی حکومت کی جانب سے امدادی چیکس تقسیم کردیئے گئے۔

نمائندہ ٹرائبل پریس کے مطابق کمشنر بنوں شوکت علی یوسفزئی نے جاں بحق ہونے والی خواتین کے رشتہ داروں کو فی کس پانچ لاکھ روپے کا چیک دیا ہے۔

ضلع شمالی وزیر ستان کے پولیس افسر شفیع اللہ خان گنڈا پور کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں غیر سرکاری تنظیم کے ساتھ کام کرنے والی چار خواتین کے قتل کے حوالے سے کاؤنٹر ٹیررازم ‍ڈپارٹمنٹ میں رپورٹ درج کی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ابھی تک ایک ماسٹر مائنڈ مارا گیا ہے جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں اور حکام جلد ہی کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔

شمالی وزیر ستان کے علاقے میرعلی میں خواتین کو سلائی کڑھائی کی تربیت دینے اور ‍خواتین کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بنوں سے تعلق رکھنے والی چار خواتین کو ایپی کے علاقے میں اس وقت گولی ماری گئی جب وہ معمول کے کام میں مصروف تھیں۔

ان میں سے ایک خاتون زندہ بچ گئی تھی کیونکہ وہ کام کے سلسلے میں کسی کے گھر میں داخل ہوگئیں تھی۔

قتل کی جانیوالی خواتین کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں سے تھا جو شمالی وزیرستان میں ایک غیر سرکاری تنظیم  کے مالی تعاون سے خواتین کو دستکاری یا سلائی کڑھائی سیکھنے میں مدد فراہم کرتی تھی۔