روحانی پیشوا کے زیارت پر پابندی، بارہ ہزار بچے ویکسینیشن سے محروم

قبائلی ضلع پاراچنار میں قبائلی رہنماؤں کا روحانی پیشوا میاں شاہ انور بزرگوار کے زیارت پر پابندی کے خلاف پولیو بائیکاٹ کے ساتھ اگلے مرحلے میں بچوں کو سکول نہ بھیجنے اور کورٹ کچہری جانے سے بھی بائیکاٹ کی دھمکی دے دی.
 
قبائلی رہنماؤں سمیت میاں انور غگ کمیٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ روحانی پیشوا میاں شاہ انور بزرگوار کے زیارت پر پابندی کے خلاف پولیو بائیکاٹ میں ہمارے بارہ ہزار بچے ویکسینیشن سے محروم رہے.
 
انہوں نے اگلے مرحلے میں بچوں کو سکول نہ بھیجنے کے ساتھ ساتھ کورٹ کچہری سے بھی بائیکاٹ سمیت سرکاری ملازمین کا بھی ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہیں.
 
پاراچنار پرس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق ایم این اے, قبائلی رہنماؤں اور بادشاہ انور غگ کمیٹی کے دیگر رہنماؤں نے کہا کہ اورکزئی ایجنسی میں جب بدامنی کا دور تھا تو حکومت نے روحانی پیشوا حضرت بادشاہ انور کا مزار بھی زائرین کیلئے بند کردیا تھا. اب اورکزئی سمیت تمام قبائلی اضلاع اور ملک بھر میں امن ہے اس وجہ سے مزار کا زائرین کیلئے بند رکھنا ناانصافی ہے.
 
رہنماؤں نے اعلان کیا کہ ہم نے صرف پولیو ویکسینیشن سے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا مگر ہمارے مطالبے پر کسی نے توجہ نہیں دی اس وجہ سے آج سے پولیو بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ پاسپورٹ شناختی کارڈ اور تمام سرکاری مراعات لینے سے بھی انکار کرتے ہیں.
 
مشترکہ پریس کانفرنس میں رہنماوں نے کہا کہ عنقریب پشاور اسلام آباد میں بھی احتجاجی دھرنوں اور احتجاج کا سلسلہ سلسلہ شروع کیا جائے گا اور آخری مرحلے میں ہسپتالوں میں علاج او طلبہ کو سکول بھیجنے سے انکار کے ساتھ ساتھ تمام سرکاری ملازمین بھی اپنے ڈیوٹیوں سے بائیکاٹ کریں گے.
 
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ روحانی پیشوا کے مزار پر حاضری پر پابندی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ وہ نہ پولیو کو حرام سمجھتے ہیں نہ دوسرا کوئی مسلہ ہے صرف ایک ہی مطالبے کے لئے وہ بائیکاٹ کررہے ہیں جس کے باعث ہم نے اپنے دس ہزار سے زائد بچوں کو محروم رکھا.
 
رہنماؤں نے اعلان کیا کہ زائرین کی آمد اور تزئین و مرمت کی اجازت کے علاؤہ کسی اور آپشن کو وہ قبول نہیں کرتے .Vv