ضلع جنوبی وزیرستان کے ضلعی ہیڈکوارٹر وانا کا وہ واحد تعلیمی ادارہ ہے،جوکہ 1974 میں قائم ہوا،اپنی آدھی صدی پوری کرنے کے باوجود دورجدید میں بھی اس ادارے سے منسلک 900 کے قریب طلباء تمام تر سہولیات سے محروم ہیں. جس کی وجہ سے زیرتعلیم طلباء کی مستقبل تاریک نظر آرہی ہے.
گورنمنٹ ڈگری کالج وانا تاحال،اسٹاف،رہائشی ہاسٹلز،ٹرانسپورٹ،آئی،ٹی لیب،پلے گراونڈز حتی کہ پینے کے پانی سے محروم ہے. 2013 میں شروع ہونیوالی آئی ٹی لیب اور آساتذہ طلباء کیلئے تعمیر ہونیوالی عمارتیں 8 سال گذر جانے کے باوجود مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا.
2016 میں جب کالج کی عمارت کو آگ لگی،تو عمارت بڑی طرح سے جل کر راکھ ہوگیا، حکام نے ہنگامی بنیاد پر فنڈز کی منظوری دے کر ہنگامی طورپر اس پر کام کا آغاز ہوا،بدقسمتی سے 3 سال گزرجانے کے باوجودتعمیرات مکمل نہ ہوسکی.
طلباء کیلئے حکومت کی جانب سے دئے جانے والے وظائف، لیپ ٹاپ سکیم، ٹوورز فنڈز کی بندش کی وجہ سے کالج میں طلباء کی تعداد کم ہوگئی ہے،اور جو طلباء پڑھ رہے ہیں،وہ اس کی بندش کی وجہ سے پریشان ہیں .
کالج میں طلباء کو مختلف مسائل درپیش ہیں، طلباء کی صحت مندانہ سرگرمیوں کیلئے کوئی گرادی پلے گراونڈ نہیں،طلباء کیلئے نہ آئی ٹی لیب نہ ہاسٹلز نہ ٹرانسپورٹ یہاں تک کہ پینے کا پانی تک میسر نہیں.
کالج کے طلباء نے اعلی حکام سے اپیل کی ہے،کہ وہ کالج کے تمام مسائل کا نوٹس لیکر ان کے حل کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں،تاکہ ہم بھی ملک کے دیگر طلباء کے ہم پلا ہوکر اپنی تعلیمی اور صحت مندانہ سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔




